لاہور (پی این آئی)وزیراعظم کے معاون خصوصی معید یوسف نے کہا کہ پاکستان میں جاں بحق 80 فیصد مریض دیگر بیماریوں میں مبتلا تھے، پاکستان میں مقامی سطح پر کورونا پھیلنے کی شرح63 فیصد تک پہنچ گئی،اموات کی تعداد159 ہوگئی جبکہ 47 مریضوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ
گزشتہ 24 گھنٹوں میں 7847 افراد کے کورونا ٹیسٹ کیے گئے۔ ملک بھر میں 24 گھنٹوں میں 514 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔ جس کے ساتھ پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 7993 ہوگئی ہے۔ جس میں 1868افراد صحت یاب ہوچکے،47 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔پنجاب میں 258 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔ سندھ میں 24 گھنٹوں میں 138 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔ معید یوسف نے کہا کہ کوشش ہے کہ رواں ماہ کے آخر تک 20 ہزار ٹیسٹ کی صلاحیت حاصل کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شرح اموات دنیا بھر سے کافی کم ہے۔پاکستان میں جاں بحق 80 فیصد افراد میں دیگر بیماریاں پہلے سے تھیں۔ پاکستان میں کورونا مریضوں میں 63 فیصد کو وائرس مقامی طور پر منتقل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ تاجر اور صنعتکار سماجی فاصلے کی ہدایت کی پابندی کا خیال کریں۔ معید یوسف نے کہا کہ دنیا بھرسے پاکستانیوں کو مرحلہ وار واپس لایا جا رہا ہے۔ افغانستان سے بھی 500،500 کے گروپوں میں افراد کو لایا جائے گا۔پاک افغان سرحد طور خم سرحد کل سے کھل گئی ہے۔ ہفتے میں دو بار لوگ آسکیں گے۔ دوسری جانب چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کی نئی لہر کیلئے وسط مئی بڑا اہم ہے، نئی لہر آنے میں ابھی 20 یا 25 دن لگیں گے،15مئی تک نئی لہر آسکتی ہے، لیکن ہم نے ایڈوانس میں تیاری کررکھی ہے، مئی ، جون اور جولائی کی بکنگ کررکھی ہے، اگر ہماری ریشو1.1رہی تو پھر ہمارے سسٹم کے لحاظ سے مسائل نہیں آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس 8 لاکھ ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت موجود ہے، ان کے علاوہ ہمیں 90 ہزار چین سے بھی عطیات ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وباء سے نمٹنے کے لیے انتظامات جاری ہیں۔ ہزاروں آئی سی یو بیڈز تیار ہیں، مختلف شہروں میں ہوٹلز بھی بُک کروا لیے گئے ہیں، ان میں تھری اسٹار اور فور اسٹار ہوٹلز بُک کیے ہوئے ہیں۔ پاکستان میں لگ بھگ 4 ہزار وینٹی لیٹرز موجود ہیں ،اسی طرح صوبوں کے ساتھ ملکر پلان تیار کیا ہے کہ 1300وینٹی لیٹرز کو کورونا کیلئے استعمال کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں