کوئٹہ (پی این آئی)کوئٹہ میں کورونا وائرس کے بارے میں آگاہی مہم چلانے والے معروف سماجی کارکن ضیاء خان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔ وہ کورونا وائرس کے حوالے سے آگاہی مہم کے علاوہ غریبوں کے لیے راشن اور مفت روٹی کی تقسیم اور دیگر فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے تھے۔
ضیاء خان کے قریبی ساتھی جہانگیر خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ’ضیاء خان وزیراعلیٰ کی ڈیلیوری یونٹ ،ڈپٹی کمشنر کی ٹیموں اور اپنی تنظیم کوئٹہ آن لائن کے رضا کاروں کے ہمراہ کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں فلاحی کام کر رہے تھے۔ ‘اانہوں نے بتایا کہ ‘گذشتہ روز ضیاء خان احتیاطی طور پر اپنا ٹیسٹ کروایا تو وہ مثبت آیا جس کےبعد انہوں نے خود کو اپنے گھر میں علیحدہ کر لیا ہے۔ضیاء خان ‘کوئٹہ آن لائن’ کے نام سے ایک فلاحی تنظیم کے بانی ہیں اور وہ گذشتہ کئی سال سے صفائی، ماحولیاتی تبدیلی، ٹریفک قوانین پرعمل درآمد ‘کے لیے مہم ، خون کے عطیات ، نادار اورغریبوں کی امداد جیسے فلاحی کاموں میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔2010 میں انہوں نے ‘کوئٹہ آن لائن’ کی بنیاد رکھی تھی اور سوشل میڈیا کے ذریعے سینکڑوں رضاکروں کو اپنی ٹیم کا حصہ بنایا۔ جہانگیر خان نے بتایا کہ پولیو کا شکار ہونے کے باوجود ضیاء خان معاشرے کے ایک فعال فرد کے طور پر کام کر رہے تھے ، انہوں نے کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکل صورتحال میں بھی گھر بیٹھنے کے بجائے اپنی جان خطرے میں ڈال کر غریبوں کی مدد کو ترجیح دی۔’آن لائن چندہ مہم چلاکر سینکڑوں خاندانوں کے لیے راشن کا بندوبست کیا۔ مفت روٹی کی تقسیم میں بھی وہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کر رہے تھے۔ ‘انہوں نے مزید کہا کہ ضیاء آن لائن مہم کے ساتھ ساتھ شہر کے مختلف علاقوں میں جا کر عوام کو کورونا کے خطرے سے آگاہ بھی کرتے رہے۔ پاکستانی سوشل میڈیا صارفین ضیاء خان کو ہیرو قرار دیتے ہوئے خراج تحسین پیش کر رہے ہیں اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے نیک تمناوں کا اظہار کررہے ہیں۔نواز خان نے لکھا کہ کورونا کے خلاف جنگ میں اپ کی خدمات کو سرخ سلام ۔اللہ اپ کو جلد صحت یاب کرے۔ ہماری دعا اپ کے ساتھ ہے۔۔ ان لوگوں کو یقین ہو جانا چاہے کہ اپ اپنے لیے نہیں بلکہ اپنے لوگوں کی خدمت کرتے ہوئے کورونا کا شکار ہوئے۔ایک اور ٹوئٹر صارفارزک خان نے ضیاء خان کے ساتھ اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ کہا کہ ‘ضیاء خان ایک فائٹر ہیں اور جلد صحت یاب ہوکر زیادہ جذبے کے ساتھ سماجی تبدیلی کے لیے کام کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں