کراچی(پی این آئی ) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کوئی سمجھ رہا ہے کہ کورونا پاکستان میں دنیا سے کم ہے تو غلط ہے بلکہ کورونا وائرس کے کئی کیسز رپورٹ نہیں ہو رہے ہیں۔ کوئی تو وجہ ہے کہ وفاقی حکومت نے 14دن لاک ڈاون بڑھایا ہے، لاک ڈاون کھولنے نہیں اسے مزید سخت کرنے کی بات ہوئی
ہے لہذا اگلے 14 دن لاک ڈاون مزید سخت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صبح 8 سے شام 5 بجے تک لاک ڈاون کی پالیسی برقرار رہے گی جب کہ ہم نے پلمبر، درزی اور ہیئر ڈریسرز کو دکانیں کھولنے سے منع کردیا ہے۔سندھ اسمبلی آڈیٹیوریم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمارے پاس ٹیسٹنگ کٹس آگئی ہیں تاہم ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھائیں گے، 500 ٹیسٹ کر رہے ہیں تو 50 مریض سامنے آرہے ہیں، صوبے میں اموت کی شرح 2.4 فیصد ہے جب کہ 560 افراد صحت یاب ہو گئے ہیں تاہم اگر کوئی سمجھ رہا ہے کورونا پاکستان میں دنیا سے کم ہے تو غلط ہے، ایسا لگ رہا ہے کورونا کیسز رپورٹ نہیں ہو رہے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں اموات کی شرح 2.4 ہوگئی ہے، جو بہت تشویشناک ہے، کورونا کے بعض مریضوں کی اسپتال پہنچنے کے 24 گھنٹے میں موت واقع ہوگئی، بعض مریض ایسے بھی آئے کہ انہیں اسپتال مردہ حالت میں پہنچایا گیا، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کے پھیپھڑے متاثر ہوئے، اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ کورونا کے ہی کیسز ہیں، 15 کیسز ایسے ہیں جن کی ہم نے تدفین کورونا کے مریضوں کی طرح کروائی جب کہ کچھ ایسی اموات بھی ہیں جو رپورٹ نہیں ہو رہیں، 100 کے قریب اموات ایسی ہیں جن پر کورونا کا شبہ ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ کوئی تو وجہ ہے کہ وفاقی حکومت نے 14دن لاک ڈاون بڑھایا ہے، لاک ڈاون کھولنے نہیں اسے مزید سخت کرنے کی بات ہوئی ہے لہذا اگلے 14 دن لاک ڈاون مزید سخت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صبح 8 سے شام 5 بجے تک لاک ڈاون کی پالیسی برقرار رہے گی جب کہ ہم نے پلمبر، درزی اور ہیئر ڈریسرز کو دکانیں کھولنے سے منع کردیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں سمجھ نہیں آرہی کنسٹرکشن انڈسٹری کھولنے کی کیا ضرورت ہے، کوئی کنسٹرکشن سائٹ کھلی نہیں ہونی چاہیے، بلڈر کو پہلے انتظامیہ سے اجازت لینا ہوگی، کوئی ریسٹورنٹ کھولے گا تو اس کے خلاف بھی کارروائی ہو گی تاہم ہوم ڈلیوری پر ایس او پیز کو فالو کرنا ہو گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں