اسلام آباد (پی این آئی)ملک بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے ۔گزشتہ 24گھنٹوں میں 121مریض سامنے آئے ہیں جس کے بعد مریضوں کی تعداد بڑھ کر5ہزار 837ہو گئی ہے ۔ایسی صورتحال میں وزیراعظم عمران خان دہری پریشانی کا شکار ہیں جس کا اظہار وہ کئی بار کر چکے ہیں ،ایک جانب کورونا سے نمٹنے کے لیے لاک ڈاون جاری رکھنا ضروری ہے تودوسری جانب لاک ڈاؤن کے
نتیجے میں پاکستانی معیشت اور غریب عوام کو ہونے والا شدید نقصان ہے ۔حکومت نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے لاک ڈاؤن میں 30اپریل تک توسیع کردی ہے تاہم کاروباری طبقے نے کل سے کاروبار کھولنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ علماءکی جانب سے بھی نماز جمعہ کے اجتماعات منعقد کرانے کا اظہار کیا جا رہا ہے ،ایسی صورتحال میں وزیراعظم کے لیے مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں ۔ نجی نیوز چینل پبلک نیوز نے ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ ہاتھ میں تسبیح پکڑ کر بیٹھے ہوئے ہیں اور رو رہے ہیں ،عمران خان سر پکڑ کر انتہائی افسردہ انداز میں بیٹھے ہوئے ہیں ۔پبلک نیوز کے مطابق کورونا کی وبا اور عوام کا دکھ کے باعث وزیراعظم عمران خان رو پڑے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں