فلائٹ آپریشن بحال ،ملک کے 6ائیرپورٹس کھولنے کا اعلان کر دیا گیا

اسلام آباد (پی این آئی)قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے کہا ہے کہ 20 اپریل کے بعد ہفتہ وار7 ہزار پاکستانی واپس آسکیں گے، 20 اپریل کے بعد 6 ایئرپورٹس کھلے رکھیں گے، 35 ہزار تک پاکستانی واپس آنا چاہتے ہیں، 19اپریل تک مزید 2 ہزار لوگ واپس آئیں گے۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی موجودگی

میڈیا کوبتایا کہ ہمارے بیرون ملک پھنسے پاکستانی مشکل میں ہیں، وہ وطن واپس آنا چاہتے ہیں، میں ان کو انتظار کرنے اور صبر کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ہم نے 21 مارچ کو اپنی فضائی حدود بند کی تھیں۔ فضائی حدود بند کرنے کا مقصد صرف یہ تھا کہ ہم صوبوں کے ساتھ مل کر تیاری کرلیں کہ جب پاکستانی وطن واپس آئیں توان کو قرنطینہ کی سہولتیں میسر کرسکیں۔اور محفوظ طریقے تمام پاکستان واپس آسکیں اور اپنے گھروں کو واپس جاسکیں۔وعدے کے مطابق ہم نے 4 اپریل کو اپنی فضائی حدود کھولنا شروع کیں، اور پچھلے ہفتے 2 ہزار لوگ واپس آئے ہیں۔ہم نے ان کو قرنطینہ میں رکھا اور ٹیسٹ کیے۔ اسی طرح 11 اپریل تک مزید 6 ایئرپورٹس کھول دیے گئے ہیں۔ معید یوسف نے کہا کہ قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ 20 اپریل کے بعد 6 ایئرپورٹس کھلے رکھیں گے اور 3 گنا زیادہ لوگوں کو واپس لاسکیں گے۔ 19 اپریل تک تقریباً 2 ہزار لوگ پاکستان واپس آئیں گے۔ لیکن 20 اپریل کے بعد 7 ہزار تک پاکستانی ہرہفتے واپس لاسکیں گے۔اسی طرح اس تعداد میں ہرہفتے اضافہ کرتے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ بیرون ممالک سے 35 ہزار تک پاکستانی واپس آنا چاہتے ہیں۔ پہلے مزدوروں کو واپس لائیں گے۔ اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ہمارے پاکستانی جو باہر کے ممالک میں پھنس گئے ہیں، ان کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم نے بڑاتفصیل سے جائزہ لیا ہے، تفتان سے پاکستانی آئے اور دوسرے ممالک سے آئے، اسی لیے وہاں سے کورونا پھیلا ہے، صوبوں میں خوف ہے کہ اگر ہم نے باہر سے پاکستانیوں کو آنے دیا اور ٹیسٹنگ نہ ہوئی، قرنطینہ کا عمل ٹھیک نہ ہوا تو بہت تیزی سے پھیلے گا۔ لیکن وہ ہمارے پاکستانی ہیں ہم نے ان کیلئے بھی اہم فیصلے کیے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں