لاہور(پی این آئی) پاکستان کی سیاست اس وقت بہت زیادہ دلچسپ مقام پر کھڑی ہے۔ اپوزیشن جماعتیں ایک ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہیں جبکہ حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف ان سے کسی قسم کی مشاورت کرتی ہوئی نظر نہیں آتی۔ اسی دوران پاکستان مسلم لیگ کی قیادت کے بارے میں بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار
عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے کوشش کی ہے کہ وہ اپنے بھائی میاں محمد نوازشریف کے بغیر راستہ بنا لیں۔انہوں نے اس سلسلےمیں راولپنڈی میں کچھ ملاقاتیں بھی کی ہیں جس نے ان کی کوشش ہے کہ انفرادی طور پر معاملات طے کر کے اپنے لئے راستے آسان کر لیں۔ لیکن ان تمام معاملات کی خبر مریم نواز تک پہنچ گئی ہے جس کے بعد کچھ دن قبل انہوں نے لندن میں موجود اپنے والد سے رابطہ کیا ہے۔مریم نواز نے نوازشریف سے کہا کہ میری والدہ چلی گئی ہیں ،میرے والد بیرون ملک ہیں ،میں گھر میں قید ہوں اور ایک ٹوئٹ تک نہیں کر سکتی اور سنا ہے کہ آپ کے چھوٹے بھائی نے اپنے راستے بنا لیے ہیں۔مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور اپنی بیٹی مریم نواز کی بات سن کر نوازشریف نے پارٹی کے 3 اہم رہنماؤن کو ٹاسک سونپ دیا ہے کہ وہ اس سارے معاملے کی اصل کہانی معلوم کریں اور ساتھ ہی نوازشریف نے پیغا م بھیج دیا ہے کہ جس نے معاملات طے کرنے ہیں، وہ ان سے ر ابطہ کرے۔ نواز شریف کا کہنا ہےکہ شہباز شریف پاکستان عوام کی خدمت کرنے گئے تھے لیکن میں نے اپنی فیملی کے رکن سے سنا ہے کہ وہ اپنی لابی بنانے میں مصروف ہیں۔ یاد رہے کہ کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف پاکستان واپس آئے تھے جس کے بعد وہ سیاسی طور پر سرگرم نظر آئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں