سرگودھا(پی این آئی) لاک ڈائون کے باعث معاشی طور پر تنگ تاجروں نے 15 اپریل سے ہر حال میں بند کاروبار کھولنے کیلئے سر جوڑ لئے اور مرکزی سطح پر رابطہ مہم تیزی سے جاری ہے۔ذرائع کے مطابق مرکزی انجمن تاجران سمیت علاقائی تنظیموں کے لاک ڈاون میں بند کاروبار کے باعث معاشی طور تنگ
تاجروں نے آپس میں اپنی مشاورت میں موقف اختیار کیا کہ حکومت نے کورونا وائرس کی وباء پر قابو پانے اور لوگوں کو محفوظ رکھنے کے لئے لاک ڈاون کے کال دیتے ہوئے دفعہ 144 کا نفاذ کیا۔لیکن اس دوران ملک کے 42 کاروبار حلقوں میں سے 29 کو اسستثی دے دیا گیا اور سرگودھا سمیت تمام شہروں میں پولیس کی مجرمانہ غفلت کے باعث دفعہ 144 کو ہوا میں اڑا دیا اور جن کو اسستثی دے کر دوکانیں کھولی گئیں ان پر مسلسل رش اور بعض دفعہ قطاروں میں دودھ اور آٹا کے علاوہ بنکوں کے باہر کی شکایات عام رہیں۔سرگودھا سمیت کئی علاقوں کے تاجران کا کہنا تھا کہ کریانہ خریدنے سے کورونا نہیں ہو گا لیکن جب جوتے اور کپڑے کی دوکان کھلی گئی تو کورونا حملہ آور ہو گا حکومت کی یہ منطق کسی بھی باشعور کی سمجھ سے بالا تر ہے اس لئے حکومت لاک ڈاون ختم کرئے یا اس میں توسیع ہمیں کراچی سے خیبر تک ایک قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے 15 اپریل سے اپنے کاروباری سلسلہ کو جوڑنا ہے جس کے لئے تاجروں نے سر جوڑ کر اپنی رابطہ مہم کو تیز کر دیا ہے اور کسی بھی وقت تاجران ایک مضبوط کاروباری ایس او پیز جاری کر کے اپنے کاروبار کے کھولنے کا اعلان کر سکتے ہیں۔تاجران نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ شادی ہالز،سمیت اجتماعات پر لاک ڈاون کو برقرار رکھ کر کاروبار کو ایس او پیز کو لازمی قرار دے کر کھول دیا جائے اگر ایسا او پیز کی خلاف ورزی پائی جائے تو زمہ داروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں