لاہور (پی این آئی )کورونا وائرس سے جنوبی ایشیائی ممالک کو زیادہ خطرہ ہے اور اس حوالے سے ورلڈ بینک نے خبردار کرتے ہوئے رپورٹ جاری کر دی ہے ۔تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک نے رپورٹ میں کہاہے کہ جنوبی ایشیا میں معاشی ناہمواری بڑھ رہی ہے اور لاکھوں افراد بے روز گار ہو رہے ہیں کیونکہ
لاک ڈاؤن سے معمول کی سرگرمیاں معطل ہیں ۔ورلڈ بینک کا کہناتھا کہ پاکستان ، بھارت کورونا کا اگلا ہدف ہو سکتے ہیں جبکہ بنگلہ دیش اور افغانستان بھی کورونا وائر س کا ممکنہ اگلا ٹارگٹ ہو سکتے ہیں ،کورونا وائرس کے باعث جنوبی ایشیا میں بدترین معاشی بحران کا خدشہ پیدا ہو گیاہے ، جس کے باعث جنوبی ایشیائی ممالک میں 40 سال کی بدترین معاشی گراونٹ کا امکان پیدا ہو گیاہے ۔کورونا وائرس کے پیش نظر عالمی بینک نے پاکستان کیلئے رسک رپورٹ بھی جاری کر دی ہے جس میں خطرے کی گھنٹیاں بجا دی گئیں ہیں ۔عالمی بینک ا پنی رپورٹ میں کہناتھا کہ کورونا وائرس پاکستان کابجٹ خسارہ 8.7 سے 9.5 تک اور معیشت میں قرضوں کاحجم بڑھاسکتاہے۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیاہے کہ اگلے سال پاکستان کی معیشت محض ایک فیصدبڑھے گی، قرضوں کابڑھتابوجھ پاکستان کی معیشت کودہلادےگا، کوروناوائرس کاپھیلاو¿پاکستان کی معیشت کیلئے خطرات بڑھائے گا۔عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق آئندہ سال پاکستان کی شرح نمو 2.2 فیصدہوسکتی ہے، پاکستان کیلئے بیرونی ادائیگیوں کادباو¿بڑھ سکتاہے اور کورونا وائرس کے باعث پاکستان میں سرمایہ کاری کا حجم بھی کم ہو سکتا ہے جس سے ڈالر مہنگا ہو گا ،ڈالرکی قدربڑھنے سے پا کستان کاایکس چینج ریٹ دباو¿میں آئے گا، پاکستان کوقرضوں کی واپسی میں مشکلات پیش آئیں گی۔عالمی بینک کا کہنا تھا کہ رواں سال پاکستان کی شرح نمومنفی 1.2 فیصدرہنے کاخدشہ ہے ، پاکستان کی اولین ترجیح کم آمدن والے طبقے کیلئے ریلیف ہونا چاہیے ،پاکستان اصلاحات سے سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش بن سکتاہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں