اسلام آباد(پی این آئی)رہنما پاکستان تحریکِ انصاف جہانگیرترین نے کہا ہے کہ عمران خان سےجیسے تعلقات پہلے تھے ویسے اب نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اعظم خان کےساتھ بھی 6 ماہ سےمیرےتعلقات اچھے نہیں، میں نے وزیراعظم کو کہا تھا کہ بیورکریسی کے چکرسے نکلنا ہوگا،وزیراعظم نے میری بات سے اتفاق کیا
اوراعظم خان کوبلایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اعظم خان نے کہا کہ حکومت تو ہم چلاتے ہیں، اعظم خان نے کہا کہ یہ رولزآف بزنس کے خلاف ہے۔یہ بحث 20سے25 دن ہوتی رہی لیکن اعظم خان ٹس سے مس نہیں ہوئے۔ جہانگیرترین نے کہا کہعثمان بزدار کو جب وزیراعلیٰ بنایا گیا تو ان کی مدد کرنا میرا فرض تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایف آئی اےکے پاس ہمارے بندے نہیں ہیں اور نہ ہی ایف آئی نےکوئی چیز قبضے میں نہیں لی، ایف آئی اےنےجوچیزیں مانگیں وہ انہیں دے دیں ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے نے ہمارے سرور سے ڈیٹا مانگا وہ انہیں دے دیا، ہمارے بندے ایف آئی اے کے پاس بیان ریکارڈ کرانے گئے اور بیان ریکارڈ کرایا۔انہوں نے کہا کہ خان صاحب کےساتھ تعلقات انیس بیس ہوئےہیں تو واپس بیس ہو جائیں گے۔ اسد عمرک ی وزارت میری وجہ سے نہیں گئی، وزیراعظم جوفیصلہ کرنا چاہ رہے تھے وہ اسد عمر نہیں کر رہے تھے، کابینہ میں تبدیلی وزیراعظم کی صوابدید ہے، تحریک انصاف کا حصہ تھا اور رہوں گا۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ حتمی رپورٹ 25 اپریل کو آنی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں