اسلام آباد (پی این آئی ) سینئر تجزیہ کارسمیع ابراہیم نے دعویٰ کیا ہے کہ رہنما تحریک انصاف اسد عمر کو وزارت خزانہ سے شوگر ملز مافیا کی وجہ سے ہٹایا گیا ،سمیع ابراہیم کی جانب سے جاری ایک ویڈیو بیان میں کہا گیا ہے کہاکہ شوگر مل مافیا حکومت سے سبسڈی مانگ رہا تھا ۔ اسد عمر کابینہ کے اجلاسوں اور پریس
کانفرنسز میں بھی شوگر ملز کو کسی قسم کی سبسڈی دینے سے انکار کرتے رہے۔سمیع ابراہیم کا کہنا ہے کہ رہنما تحریک انصاف جہانگیر ترین اور خسروبختیار اس وقت کابینہ میں بہت طاقت رکھتے تھے۔ تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ ای سی سی نے موقف اختیار کیا تھا کہ وفاق کسی طرح سے شوگر ملز کو سبسڈی نہیں دے گا اگر کوئی صوبہ دینا چاہتا ہے تو آٹھاویں ترمیم اسے اجازت دیتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اب بات سامنے آ رہی ہے کہ جہانگیر ترین اور خسروبختیار اتنے طاقتور ہو گئے تھے کہ سبسڈی نہ دینے پر اسد عمر کو وزارت خزانہ سے الگ کرادیا ۔سمیع ابراہیم کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان شوگر ملز مافیا کیخلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کر چکے ہیں، تاہم کچھ صحافی کہہ رہے کہ رپورٹ میڈیا پر آنے کے باعث وزیراعظم نے ایکشن لینےکااعلان کیا ، جبکہ ایسا بلکہ بھی نہیں ہے وزیراعظم عمران خان نے خود تحقیقات کرائی، حکومت چاہتی تو اس بات کو دبا دیتی مگر عمران خان نے ایسا نہیں کیا اور پارٹی میں موجود مافیا کیخلاف ایکشن کا اعلان کیا۔ واضح رہے وزیراعظم کو چینی بحران پر پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چینی برآمد کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا، برآمدکنندگان نے صورتحال سے دوہرا فائدہ اٹھایا ہے، پہلے سبسڈی حاصل کی اور پھر مقامی مارکیٹ میں چینی کی قیمتیں بڑھا کر بھاری منافع بھی کمایا ۔ چینی کی قیمت دسمبر 2018 میں 55 روپے فی کلو سے جون 2019 میں 71.44 روپے فی کلو تک بڑھا دی گئی تھی حالانکہ جی ایس ٹی میں اضافہ کا اطلاق یکم جولائی 2019 میں ہوا تھا۔تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوری 2019 میں چینی کی برآمد کے ساتھ مقامی مارکیٹ میں قیمت فوراً بڑھنا شروع ہو گئی۔ رپورٹ کے مطابق چینی کی برآمد پرحکومت کی جانب سے سبسڈی سے فائدہ اٹھانے والوں میں مخدوم عمر شہریار ( مخدوم خسرو بختیار کے رشتہ دار) کا ملکیتی آر وائے کے گروپ شامل ہے جس نے مجموعی برآمدی سبسڈی کا 15.83 فیصد حاصل کیا جو 3.944 ارب روپے بنتا ہے۔چوہدری منیر اور مونس الٰہی بھی اس گروپ میں پارٹنرز ہیں۔ اسی طرح جہانگیر خان ترین کے جے ڈی ڈبلیو گروپ نے برآمدی سبسڈی کا 12.8 فیصد حاصل کیا جو 3.058 ارب روپے ہے۔ ہنزہ شوگر ملز نے 11.56 فیصد سبسڈی حاصل کی جو 2.879 ارب روپے ہے، ان شوگر ملز کی ملکیت محمد وحید چوہدی، ادریس چوہدری اور سعید چوہدری کے پاس ہے۔ شریف فیملی کی ملکیتی شوگر ملز نے مجموعی برآمدی سبسڈی کا 5.9 فیصد حاصل کیا جو 1.472 ارب روپے ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں