اسلام آباد(پی این آئی) اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے آٹا چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) کی رپورٹ کے مطابق کارروائی کا مطالبہ کردیا۔اپنے بیان میں شہباز شریف کاکہنا ہےکہ وزیراعظم عمران خان اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) کے چیئرمین بھی ہیں، یہ رپورٹ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب
عثمان بزدار کے خلاف فردِ جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیکھتے ہیں کہ وزیراعظم اپنے اور وزیراعلیٰ کے خلاف اس بڑے پیمانے کی کرپشن اور اقرباپروری پرکیا کارروائی کرتے ہیں؟خیال رہے کہ گزشتہ روز ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ملک میں رواں سال کے آغاز میں ہونے والے چینی بحران کاسب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الٰہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی نااہلی آٹا بحران کی اہم وجہ رہی ہے۔ ترجمان ن لیگ مریم اورنگ زیب نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ وزیر اعظم ایک ٹوئٹ سے بری الذمہ نہیں ہوسکتے، آٹا چینی بحران کے ذمہ دار عوام کے سامنے آچکے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں