لاہور (پی این آئی ) گھروں میں نکاح کرانے اور برادری کے لوگوں کو جمع کرنے کا معاملے پر ا یڈیشن سیشن جج نے نوٹس لے لیا ۔ تفصیلات کے مطابق درخواست رانا طارق امین ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے حکومت کی جانب سے لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی
عائد کی گئی ہے۔ تاہم اس پابندی پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ، شاہدرہ میں اکثر لوگوں نے گھروں میں نکاح کی تقریبات منعقد کیں۔درخواست میں کہا گیا کہ عدالت نکاح رجسٹریشن کو کورونا وائرس ختم ہونے تک سیل کر دے۔ایڈیشنل سیشن جج رفاقت علی قمر نے سخت نوٹس لیتے ہوئے تھانہ شاہدرہ سے پیر کے روز رپورٹ طلب کر لی ہے۔واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا وائر س کی صورتحال کے پیش نظر شادی ہالز کو بند کر دیاگیا تھا اور لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی لگائی گئی تھی ، تاہم لوگوں نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے گھروں میں عزیز واقارب کو اکٹھاکرکے شادی کی تقریبات منعقد کی۔جس پر ایڈیشن سیشن جج نے نوٹس لے لیا ہے۔ جبکہ شادی ہال میں تقریبات کرنے پر کئی دولہے بھی گرفتار ہو چکے ہیں ۔ کورونا وائرس کے بڑھتے کیس کے باعث پنجاب حکومت نے تمام شادی ہالز اور اجتماعات پر پابندی عائد کر دی تھی حال ہی میں مظفر گڑھ کے علاقے سنا نواں میں شادی کی تقریب کرنے پر دولہا کو گرفتار کر لیا گیا ۔ شادی کی تقریب کے دوران ہی مخبر کی اطلاع پر پولیس نے چھاپہ مارا اور دولہا کو گرفتار کر لیا۔جبکہ مقدمہ درج کر لیاگیا ہے۔ مقدمہ میں دیگر منتظمین کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ پولیس نے موقف اختیار کیا ہے کہ سنانواں میں قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شادی کی تقریب جاری تھی ۔ شادی کی تقریب پر چھاپہ مارا گیا ۔ تین سے زائد افراد کو جمع کرنے پر دولہا اوراس کے والد کو گرفتار کر لیا گیا۔ جبکہ تقریب کے دیگر منتظمین پر بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں