کورونا وائرس،سوشل میڈیا پر یہ چیز بہت خطرناک ہورہی ہے، وزیراعظم نے عوام کو خبردار کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی )وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں نہیں پتہ کہ کورونا کا معاملہ دو ہفتے کے بعد کہاں تک جائے گا،لاک ڈاون کرنا ہے تو غریبوں کی بنیادی ضروریات پوری کرنا ہوں گی کیونکہ لاک ڈاون تب کامیاب ہو گا جب غریبوں کے محلے میں بھی لاک ڈاون ہو گا ،صرف ڈیفنس یا گلبرگ کا لاک ڈاون

کر کے کامیابی حاصل نہیں ہو گی ۔ان کا کہنا تھا کہ چین نے ووہان میں دو مہینے کا لاک ڈاون کر کے لوگوں کے گھروں میں کھانا پہنچا یا ،پاکستان میں غریبوں کے محلے میں کھانا دینے جائیں تو حملہ ہو جاتا ہے۔ اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سوشل میڈ یا پر تاثر دیا جا رہا ہے کہ پاکستان میں اس لیے اموات نہیں ہو رہیں کیونکہ ہماری قوت مدافعت مضبوط ہے ،یہ سوچ خطرناک ہے ،ہمیں بالکل خطرہ ہے اور پاکستانیوں کو ہر قسم کی احتیاط کرنی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مغرب میں ایک طرف کورونا ہے اور دوسری طرف معیشت ہے ،پاکستا ن میں ایک طرف کورونا ہے اور دوسری طرف بھوک ہے ،حکومت اشیائے خوردو نوش کی فراہمی یقینی بنائے گی ،ہم اشیائے خورد ونوش کی قلت نہیںہونے دیں گے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں