لاہور(پی این آئی) معروف بزنس مین سراج تیلی نے کہا ہے کہ اگلے مہینے ملازمین کو تنخواہیں ناممکن ہوجائے گا، حکومت کو چاہیے کہ تمام چیزوں پرٹیکسز ،بجلی اورپٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اور شرح سود کو 50 فیصد کم دے، تاکہ سسٹم چلتا رہے ، پیسے کی بچت ہو، لوگ اپنے ملازمین اور مزدورو ں کو نہ
نکالیں، اور کوئی ورکر بھوکا نہ سوئے۔انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کے حالات میں لاک ڈاؤن سے ہر چیز رک گئی ہے، حکومت کو فوری ایسے اقدامات اٹھانے چاہئیں تاکہ صنعتیں اور ادارے اپنے ملازمین کو تنخواہیں دیتے رہیں۔یہ مہینہ مارچ کی تو سب تنخواہ دے دیں گے، لیکن اگلے مہینے تنخواہ کا مسئلہ ہوجائے گا۔ چیمبرز آف کامرس نے حکومت کو خط بھی لکھے کہ چار آئٹمز کو نیچے 50 فیصد پرلایا جائے۔جتنے بھی ٹیکسز ہیں ان کو 50 فیصد سے نیچے کردیں۔بجلی کی قیمتیں آدھی کردیں۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو فی لیٹر آدھی کردیں۔شرح سود کو بھی 50 فیصد کم دیں۔یہ ساری چیزیں تین ماہ کیلئے آدھی کردیں۔ تاکہ سسٹم چلتا رہے ، پیسے کی بچت ہو، لوگ اپنے ملازمین اور مزدورو ں کو نہ نکالیں، اور کوئی ورکر بھوکا نہ سوئے۔ دوسری جانب مشیربرائے خزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ حکومت کے اقتصادی پیکج کا مقصدوعالمگیر وباء کے اثرات سے متاثرہونے والے طبقات اورشعبوں کو معاونت فراہم کرناہے، ڈی ایل ٹی ایل کی مد میں 30 ارب روپے کی ادائیگی ، فاسٹرنظام کے تحت مزید 10 ارب روپے، غیربرآمدی شعبہ کو ٹیکس ری فنڈ کی مد میں 52 ارب روپے اورڈیوٹی ڈرابیک کی مد میں 15 ارب روپے کی ادائیگی کاعمل ایک ہفتے کی مدت میں مکمل ہوگا ،امدادی پیکج میں مختص رقوم کی شفاف تقسیم کیلئے ہمارا تمام صوبوں کے ساتھ رابطہ ہے ۔ان خیالات کااظہارانہوںنے جمعرات کو یہاں کاروباری شخصیات میں ٹیکس ریفنڈ کے چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ کرونا وائرس کی وباء کی وجہ سے جو بحران آیاہے اس سے نمٹنے کیلئے حکومت نے 1200 ارب روپے سے زائد مالیت کاامدادی پیکج متعارف کرایاہے، اس پیکج کا مقصد ان شہریوں اورشعبوں کو معاونت فراہم کرناہے جوعالمگیر وباء کے اثرات سے متاثرہوئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں