وزیر اعظم عمران خان کا مکمل لاک ڈاؤن کی مخالفت کا بیانہ جیت گیا، سندھ حکومت انتظامی لحاظ سے فیل، لوگوں کے گھروں تک راشن نہ پہنچا سکی

کراچی (پی این آئی) وزیر اعظم عمران خان کا مکمل لاک ڈاؤن کی مخالفت کا بیانہ جیت گیا۔ انتظامی لحاظ سے سندھ حکومت فیل ہے، وہ لوگوں کو گھروں میں راشن نہیں دے سکی۔ تفصیلات کے مطابق معروف تجزیہ کار جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا بیانہ جیت چکا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے ٹاک

شو میں جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ مکمل لاک ڈاؤن سے گریز کرنے کا وزیر اعظم عمران خان کا بیانیہ جیت چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بات حقیقت ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی دلیل میں کافی وزن ہے اور مکمل لاک ڈاؤن نہ کرنے کا ان کا یہ بیانیہ آج جیت چکا ہے۔ جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کا پہلے دن سے ماننا ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن کی طرف نہ جائیں کیونکہ ہم لوگوں کو کھانا اور راشن نہیں دے سکتے۔انہوں نے بتایا کہ سندھ میں اس وقت انتظامی بحران ہے اور انتظامیہ لوگوں کو گھروں میں کھانا پہنچانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہر گھر کے سامنے دس لوگ دیگچیاں بجاتے ہیں۔ انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ سندھ میں حالات انسانی المیے کی جانب رواں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سندھ گورنمنٹ کی جتنی مرضی واہ واہ کر لیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ سندھ حکومت انتظامیہ پر منحصر نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتظامی اعتبار سے سندھ حکومت فیل ہو چکی ہے کیونکہ وہ لوگوں کو گھروں میں راشن نہیں دے سکی۔جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت موجودہ بحران کے لیے تیار نہیں ہے۔ علاوہ ازیں سندھ کے ہسپتالوں میں ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹروں کو کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی کٹ نہ دیے جانے اور ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں کٹوتی اور رسک الاؤنس سے محروم رہنے کے خلاف پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن سندھ کی اپیل پر بدھ کو تیسرے روز بھی سندھ کے تمام چھوٹے بڑے سرکاری ہسپتالوں میں ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹروں نے بازوں پر سیاہ پٹی باندھ کر احتجاجاً اپنا کام جاری رکھا۔کراچی، حیدرآباد ، میرپور خاص، بدین، سانگھڑ، نواب شاہ، سکھر، لاڑکانہ، ٹنڈوالہیار، عمرکوٹ، دادو، جیکب آباد، ٹنڈو محمدخان اور دیگر شہروں میں ڈاکٹرز نے احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان کے جائز مطالبات فوری طورپر مانیں جائیں۔ پی ایم اے کے صوبائی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر پیر منظور علی نے کہا کہ اس وقت سندھ کے اسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹرز کے تحفظ کے لیے صوبائی حکومت نے نہ تو کٹیں دی ہیں اور نہ ہی اُن کے بچاؤ کے لیے کوئی عملی اقدامات کیے ہیں، یہی وجہ ہے کہ حیدرآباد سمیت سندھ کے مختلف شہروں کے ہسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف خود کورونا وائرس کا شکار ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے اُن کی زندگیاں بھی داؤ پر لگی ہوئی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close