کراچی (پی این آئی ) سندھ حکومت نے کورونا کے علاج کیلئے پیسوا امیونائزیشن کا طریقہ استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ ترجمان سندھ حکومت کے مطابق ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی کو پیسوا میونائزیشن کی اجازت دےدی گئی ہے۔ اس حوالے سے طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ منظوری کے بعد حکومت
کے ساتھ بیٹھ کر لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ سو سال قبل جب ویکسئین نہیں تھی تو یہی طریقہ استعمال کیا جاتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پلازمہ اکٹھا کرنے میں دو ہفتے لگ سکتے ہیں اگر یہ طریقہ کامیاب ہو گیا تو تشویشناک حالت کے مریضوں کی جان بچائی جا سکتی ہے۔ اس سے قبل سربراہ نیشنل انسٹیٹیوٹ برائے امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی نے دعویٰ کیا تھا کہ جو شخص کورونا وائرس سے صحت یاب ہو گا، اس کی مدد سے باقی مریضوں کا علاج کیا جا سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ صحت مند ہونےو الے شخص کے خون کے پلازما کو اگر کسی مریض کے دیا جائے تو اس کے جسم میں اس کے مثبت اثرات پیدا ہوں گے جس کے بعد اس کی قوت مدافعت بہتر ہو گی اور وہ جلد صحت یاب ہو جائے گا۔بات کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں ایسا ممکن ہے اور اس کی ٹیکنالوجی بھی موجود ہے، اس لئے ہمارے لئے اس کا علاج کرنا مشکل نہیں ہے۔یاد رہے کہ دنیا بھر کے ماہرین کی جانب سے کوشش کی جا رہی ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین تیار کر لی جائے لیکن اس میں ابھی تک کسی قسم کی کوئی کامیابی سامنے نہیں آئی جبکہ چین، امریکہ اور آسٹریلیا کی جانب سے جلد ویکسین بنائے جانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے،لیکن ویکسین تیار کرنے کی حتمی تاریخ کا باقائدہ کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔
کیا کورونا کا علاج مل گیا؟
— Syed Sammer Abbas (@SammerAbbas) March 24, 2020
سربراہ نیشنل انسٹیٹیوٹ برائے امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی نے دعوی' ہے کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے مریض کے خون کے پلازما سے دیگر مریضوں کا علاج ہو سکتا ہے ۔
ایک مریض سے ایک ہی متاثرہ شخص فائدہ اٹھا سکتا ہے،ملک میں یہ سہولت دستیاب ہے #CoronaInPakistan pic.twitter.com/820IdfRwX7
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں