رائیونڈ (پی این آئی) رائیونڈ سٹی کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے۔رائیونڈ سٹی کو سیل کردیا گیا ہے جس کے بعد شہر میں پولیس اور رینجرز کا رائیونڈ سٹی میں گزشت جاری ے اور کسی بھی شخص کو اپنے گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز رائیونڈ تبلیغی مرکز میں 23 افراد میں کورونا وائرس
کی تصدیق ہوتھی جس کے بعد انہیں قرنطینہ منتقل کردیا گیا تھا۔اس کے بعد رائیونڈ سے 1200مشتبہ افراد کو کالاشاہ کاکو قرنطینہ سنٹر منتقل کردیا گیا تھا، بتایا گیاتھا کہ گزشتہ شب رینجرز کی نگرانی میں ر ائیونڈ سے تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والے کروانا وائرس کے 1200مشتبہ افراد کو کالاشاہ کاکو قرنطینہ سنٹر منتقل کیا گیا ۔ یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، گورنمنٹ کالج یورنیورسٹی کالاشاہ کاکو کیمپس اور جوڈیشنل کیمپلیکس میں کروانا وائرس کے مریضوں کیلئے قرنطینہ سنٹر اور آئسویشن سنٹر قائم کیاگیا ہے جہاں حکومت پنجاب کی جانب سے تمام بنیادی ضروریات فراہم کی گئیں ہیں ۔ذرائع کے مطابق آج مزید مشتبہ افراد کی آمد متوقع ہے۔ قرنطینہ سنٹر میں لائے جانیوالے افراد کو 14روز تک رکھا جائیگا۔ جبکہ پنجا ب میں کروانا وائرس کے بڑھتے ہوئے مریضوں کے پیش نظر یونیورسٹی ہیلتھ سائنسز جناح کیمپس کالاشاہ کاکو کو بھی قرنطینہ سنٹر میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے جس کے تحت تمام انتظامات کو حتمی شکل دی جار ہی ہے ۔اب رائیونڈ سٹی کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے اور شہر میں پولیس اور رینجرز نے گشت بھی کرنا شروع کردیا ہے۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں تبلیغی جماعت کے ارکان کی پکڑ کر بھی تیز کر دی گئی ہے۔سندھ اور پنجاب میں سیکڑوں کارکنان کو قرنطینہ منتقل کیا گیا ہے جبکہ تبلیغی مراکز کے باہر پہرہ دیا جا رہا ہے۔جب کہ ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود بنگش نے رات کی تاریکی میں دو سو سے زائد تبلیغی افراد کو پروٹوکول میں سکھر بھیج دیا، سارے افراد کو بغیر اسکریننگ کے سکھر بھجوا دیا گیا ہے، اتوار کی شب دیر گئے پولیس موبائل کے پروٹوکول میں سات گاڑیوں میں سوار تبلیغی افراد سکھر پہنچے، اس حوالے سے ایس ایس پی سکھر عرفان سموں نے بتایا کہ سکھر پہنچے کے بعد سارے تبلیغی افراد کو حراست میں لیکر سائیٹ ایریا میں واقع ایک مسجد میں رکھ کر پولیس اہلکار مقرر کیے گئے متعلقہ افراد کی اسکریننگ کیلئے ضلع انتظامیہ سے رابطے میں ہوں، انہوں نے بتایا کہ تبلیغی افراد کا تعلق ملک کے مختلف علاقوں سے ہے جن کی سیکیورٹی سخت کی گئی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں