لاہور (پی این آئی) رات گئے ملک بھر کی مساجد میں خصوصی اذانیں دینے کا سلسلہ شروع، عُلماء کرام کی مشاورت سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ منگل کی رات پورے پاکستان میں خصوصی اذانیں دی جائیں۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں، دیہاتوں ،قصبوں اور گوٹھوں میں منگل کی شب 10بجے کے قریب مختلف
مساجد سے اذانیں دی گئیں اور دعاکی گئی کہ اللہ تعالی رحم کرے اور اس وابائی کوختم فرمائے۔بتایا گیا ہے کہ یہ اقدام علماء کرام کی مشاورت سے اٹھایا گیا۔ مزید بتایا گیا ہے کہ عُلماء کرام کی مشاورت سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ آج رات ٹھیک 10 بجے پورے پاکستان میں مساجد کے ساتھ ساتھ ہر گھر سے ایک فرد اپنے گھر کی چھت پر باوضو اور قبلہ رُخ ہو کر اذان دے۔جبکہ اذان کے ساتھ ساتھ لوگوں سے گھروں میں رہنے کی اپیل بھی کی جا رہی ہے۔لوگوں میں کرونا وائرس کے حوالے سے شعور پیدا کرنے کیلئے حکومت بھی علماء کرام کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس حوالے سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری اور چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز نے ملاقات کی اور کورونا وائرس کے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا. اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہاکہ علما کو کورونا وائرس کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرنے اور انہیں احتیاطی تدابیر اپنانے پر راغب کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا‘صدر مملکت نے کہا کہ اس بحران سے نمٹنے کا واحد حل احتیاط برتنا ہے،لہٰذا ہرشہری سماجی فاصلہ اور صفائی کا خیال رکھے علاوہ ازیں وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا.اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ملک کے لوگوں سے گزارش کی کہ اللہ کا حکم ہے کہ خود کو ہلاکت میں نہیں ڈالیں، اس لیے ہمیں احتیاط پر عمل کرنا چاہیے اور گھروں میں محدود رہنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے اور ضروری کام کے بغیر باہر نہ نکلا جائے.حضرت محمدﷺ کی حدیث پاک کا حوالہ دیتے ہوئے نورالحق قادری نے کہا کہ جو بندہ طاعون کی بیماری میں گھر میں رہے اور اللہ تعالیٰ سے اس کا اجر طلب کرے اور یہ یقین رکھے کہ اللہ کے حکم کے بغیر مجھے کوئی تکلیف پہنچنے والی نہیں تو اگر وہ زندہ بھی رہے تو شہید کا درجہ پائے گا اور اگر موت بھی آجائے تو شہید کی موت ہوگی.انہوں نے عوام سے گھروں میں محدود رہنے کی گزارش کی اور کہا کہ مصافحہ اور معانقہ کرنے سے گریز کریں کیونکہ یہ آپ کا، انسانیت اور مسلمانوں کا فائدہ ہے خیال رہے کہ ملک میں بڑھتے کورونا وائرس کے باعث احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا کہا گیا ہے اور اس سلسلے میں مصافحہ کرنے اور بغل گیر ہونے کا منع کیا گیا ہے.اس وقت اگر ملک میں مجموعی کیسز کی بات کی جائے تو متاثرہ افراد کی تعداد 916 ہوگئی ہے جبکہ اب تک 7 افراد اس وائرس سے انتقال کرچکے ہیں.اس عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے چاروں صوبوں، اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں سول انتظامیہ کی مدد کیلئے فوج تعینات کردی گئی ہے جبکہ صوبوں اور دیگر علاقوں کی جانب سے اپنی حدود میں لاک ڈاون اور مختلف طرح کی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں.
پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں