اسلام آباد(پی این آئی) ابھی کورونا وائرس سے دنیا باہر بھی نکلی کہ چین میں ایک اور نیا وائرس ” ہنٹا وائرس” شروع ہوگیا ہے۔ چین کے صوبہ شانڈونگ میں ہنٹا وائرس کا پتہ چلا ہے۔ اس وائرس سے ایک 39 سالہ شخص کی موت ہوگئی۔ یہ وائرس پہلی بار سن 1959 میں پایا گیا تھا۔ تاہم ، اس کے لئے ویکسین 2016
سے دستیاب ہے۔ نئے وائرس سے چین میں چند افراد کے متاثر ہونے کی بھی اطلاع ہے بتایا گیا ہے کہ یہ وائرس چوہے سے پھیلتا ہے ۔ یہ بات بھی قابل غور رہے کہ گلوبل ٹائمز کی جانب سے رپورٹ کیا گیا ہے کہ یہ وبا چوہوں سے اٹھی ہے۔ ہنٹا وائرس کی علامات میں سر میں درد، پٹھوں کا درد، سر چکرانا ، اور سردی لگنا شامل ہے۔ ہنٹا وائرس کے باعث بھی مریضوں کو سانسن لینے میں دشواری پیش آتی ہے۔ واضح رہے دنیاں بھر میں چار لاکھ کے قریب افراد کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ 15 ہزار سے زائد افرااد اس خطرناک وائرس سے جان بحق ہو چکے ہیں۔ چین کورونا وائرس نے چین کے بعد اٹلی سمیت پوری دنیا میں تباہی مچائی تھی ۔ جن میں ترقی یافتہ ممالک زیادہ تباہی کا شکار ہوئے۔ تاہم اب چین میں کورونا وائرس کے بعد ایک ہنٹا وائرس بھی سر اٹھانے لگا ہے جس سے پہلے ہلاکت ہو چکی جبکہ 32 افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔
The #Hantavirus first emerged in 1950s in the American-Korean war in Korea (Hantan river). It spreads from rat/mice if humans injest their body fluids. Human-human transmission is rare. There were even vaccines developed for it. Please do not panic, unless you plan to eat rats.
— Dr Sumaiya Shaikh (@Neurophysik) March 24, 2020
What is Hantavirus and how it spreads | #Hantaviru https://t.co/xZw3t7CLIp
— esranur (@esra_aysenur) March 24, 2020
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں