(پی این آئی)مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی سعد رفیق نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثا نے پہلی پیشی پر درخواست پھینک دی اور کہا کوئی ری کاؤنٹنگ نہیں ہوگی، تو سب کچھ واضح ہوگیا۔نجی نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ گفتگو میں سعد رفیق نے کہاکہ نیب کے بارے میں بات کرنا
مشکل کام نہیں، نیب نے کچھ نہیں صرف اپنی ڈیوٹی انجام دی۔انہوں نے مزید کہا کہ دراصل بعض لوگ مجھے عمران خان کے الیکشن جیتنے نہیں دینا چاہتے تھے، میرے حلقے کے 3 ٹکڑے کیے گئے، اس کے باوجود مجھے 4 تا 5 سو ووٹوں سے ہرایا گیا۔ن لیگی رہنما نے یہ بھی کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے ری کاؤنٹنگ کی اجازت دی، جسٹس ثاقب نثار نے پہلی پیشی پر ہماری درخواست پھینک دی اور کہا کہ کوئی ری کاؤنٹنگ نہیں ہوگی، تو سب کچھ واضح ہوگیا۔ان کا کہنا تھا کہ بعض لوگوں کی خواہش تھی کہ میں الیکشن سے پہلے پکڑلیا جاؤں، مگر ایسا ممکن نہ ہوسکا، ماضی میں بغاوت، شرپسندی کے الزامات لگا کر پکڑا گیا مگر اس بار ہم پر عوام کو دھوکا دینے کا الزام لگایا گیا۔سعد رفیق نے کہا کہ ہم پر 68 لوگوں کے پیسے کھانے کا الزام لگا، جن لوگوں نے شکایت کی، ان میں سے کسی نے میرا یا سلمان رفیق کا ذکر تک نہیں کیا، کیونکہ نہ میں انہیں جانتا تھا اور نہ ہی وہ مجھے جانتے تھے۔سابق وفاقی وزیر کہا کہ جب عقدہ سپریم کورٹ میں کھلا تو بات سامنےآگئی، مجھے پیراگون سٹی سے3 سال میں 62 لاکھ روپےکمیشن کےسلسلےمیں آئے تھے، اس رقم پر میں نے انکم ٹیکس دیاتھا اور گوشواروں میں ظاہر بھی کیا تھا۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ تمام لین دین بینکنگ چینل کے ذریعے ہوا، ہر چیز ڈیکلیئر تھی اور ٹیکس بھی ادا کیا گیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ نیب کے پاس مجھ پر لگے الزامات پر جواب نہیں تھا، نیب کے پاس جو کچھ بھی ہے وہ میں نے فراہم کیا ہے، ان کے پاس تو کچھ تھا ہی نہیں۔لوہے کے چنے والے بیان سے متعلق سعد رفیق نے کہا کہ موقف میں نہ پہلے خرابی تھی اور نہ اب ہے، موقف اپناتے ہیں تو سیاسی جماعتوں کو اس کے ساتھ کھڑے بھی ہوناچاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ آزمائش کا مرحلہ آتا ہے تو کچھ لوگ کھڑے ہوجاتےہیں زیادہ تر کھڑے نہیں ہوتے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد ہو بھی جائے تو ملک آگے نہیں چل سکتا، ملک چلانے کےلیے نیا مینڈیٹ لینا پڑے گا، نئے مینڈیٹ کے لیے ہمیں آپس کے اختلافات ختم کرنا ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ جیل میں 50 سیل ہیں، جن میں نیب کے قیدی ہیں، جیل میں 13 ماہ تک ہمارے پاس کوئی نہیں آیا، اس دوران کوئی تحقیقات ہوئی اور نہ ہی پوچھ گچھ ہوئی۔
پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں