اسلام آباد(پی این آئی) چینی شہر ووہان سے شروع ہونے والا کرونا وائرس دنیا بھر میں خوف اور دہشت کی علامت بن چکا ہے۔ کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد لاکھوں میں ہے جبکہ 9 ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں۔ایک طرف وائرس سے بچاؤ کے عالمی ادارہ صحت سمیت مختلف طبی اداروں اور ڈاکٹروں کی جانب سے
بار بار ہاتھ دھونے ، کھانستے وقت منہ ڈھانپنے اور گھر میں رہنے جیسی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے مشورے دیے جارہے ہیں ۔دوسری جانب سوشل میڈیا پر افواہوں کا بازار بھی گرم ہے اور اکثر لوگ غلط طبی مشورے بغیر کسی تحقیق کے شیئر کررہے ہیں جس سے صحت اور جانی نقصان کا خدشہ ہے۔پاکستان میں لاعلمی میں بھی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔ کچھ افراد افواہیں پھیلا کر اپنے کاروباری مقاصد حاصل کرتے ہیں، کچھ افواہ سازوں نے تو کرونا کی ویکسین ایجاد کرلی تھی اور فروخت کرنا شروع کردی تھی جس پر حکومت نے سخت ایکشن لیا۔کچھ نے یہ دعویٰ کیا کہ کرونا کا علاج کبوتر کے گوشت میں ہے۔ کچھ نے تو یہ تک کہہ دیا کہ پیاز اور نسوار میں کرونا کا علاج ہے۔ایسے میں حکومت پاکستان نے سوشل میڈیا پر آگاہی مہم کا آغاز کیا ہے جس میں لوگوں بتایا جارہا ہے کہ کونسے طبی مشورے درست ہیں اور کون سی افواہیں ہیں۔عوام سے گزارش ہے کہ وہ ایسی افواہوں پر کان نہ دھریں، ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن اور حکومت پاکستان کی تجاویز پر عمل کریں۔ اس وقت کرونا کا سب سے بڑا علاج احتیاطی تدابیر ہیں جنہیں آپ استعمال کرکے خود کو اور اپنے پیاروں کو بچاسکتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں