کہیں کے بھی نہ رہے، وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کرنیوالے منحرف ن لیگی اراکین اسمبلی کیخلاف سخت ترین ایکشن لے لیاگیا

لاہور (پی این آئی) مسلم لیگ ن نے منحرف لیگی ارکان کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے نشاط ڈاہا، اشرف انصاری اور غیاث الدین کے خلاف ریفرنس دائر کرنے اور قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کرلیا۔ مسلم لیگ ن پنجاب کی ایڈوائزری کمیٹی کا ماڈل ٹاؤن میں اہم اجلاس ہوا پنجاب ایڈوائزری کمیٹی نے تمام منحرف

لیگی ارکان کے جواب کو غیرتسلی بخش قرار دے دیا اور نشاط ڈاہا، اشرف انصاری اور غیاث الدین کے خلاف ریفرنس دائر کرنے اور قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا۔دیگر منحرف ارکان کو ڈسپلنری کمیٹی میں بلایا جائے گا۔نشاط ڈاھا ، اشرف انصاری سمیت مسلم لیگ ن کے 6 ارکان اسمبلی اور پیپلزپارٹی کے ایک رکن نے رواں ماہ وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار سے ملاقات کی تھی اور سردار عثمان بزدار ، وزیر اعظم عمران خان کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا تھا ۔ملاقات کرنے والے ارکان کو وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ ان کے حلقوں کے مسائل ترجیحی طور پر حل ہونگے۔ ان ارکان کو ساتھ لیکر چلیں گے۔اپوزیشن لیڈر مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نے ملاقات کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ عوام بھوک سے مر رہے ہیں اور حکومت وفاداریاں تبدیل کروانے میں لگی ہوئی ہے۔پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضیٰ نے بھی غضنفرعلی خان کی وزیراعلیٰ سے ملاقات کا نوٹس لے کر وضاحت طلب کر کی تھی۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ کورونا کے بجائے اللہ تعالیٰ سے ڈریں اور بلاوجہ لوگوں میں خوف و ہراس پیدا نہ کیا جائے۔ چودھری شجاعت حسین نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ مخیر حضرات اور جو لوگ حفاظتی سامان مہنگا خریدنے کی طاقت رکھتے ہیں، انہیں چاہئے کہ وہ قومی فریضہ سمجھ اس کر میں سے کچھ حصہ غریبوں کیلئے بھی رکھیں اور خاص کر اپنے ہمسایوں کا خیال رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ سورۃ آل عمران کی آیت نمبر 30 میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ”اور خدا تم کو اپنے غضب سے ڈراتا ہے اور خدا اپنے بندوں پر نہایت مہربان ہے“، اس آیت میں جہاں اللہ تعالیٰ بندوں کو اپنے غضب سے ڈراتا ہے وہاں اپنے بندوں پر مہربان ہونے کا یقین بھی دلاتا ہے، لہٰذا میری قوم سے اپیل ہے کہ اللہ تعالیٰ پر کامل ایمان رکھتے ہوئے اس وبائی مرض کا مقابلہ کرنا چاہئے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close