لاہور (پی این آئی) کورونا وائرس کے باعث پنجاب کے داخلی و خارجی راستے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس نے پنجاب میں تباہی پھیلانا شروع کر دی ہے۔پنجاب میں کورونا کے 30 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔کورونا وائرس کی وجہ سے پنجاب کے داخلی و خارجی راستوں کو بند
کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ممکنہ مریضوں کی تلاش کے لیے پولیس مخبروں کے ساتھ علاقہ معززین و بااثر شخصیات کی مدد بھی لے گی،پنجاب حکومت کے مرتب کردہ ہنگامی پلان کے مطابق متعقلہ ذمہ داروں کے احکامات کے بعد پنجاب کے داخلی و خارجی راستوں کو سیل کر دیا جائے گا۔اس حوالے سے پولیس اور رینجرز حرکت میں آئے گی۔جب کہ لاہور ، رحیم یار خان، اٹک اور راولپنڈی میں قرنطینہ سنٹرز قائم کیے جائیں گے جہاں ایک ہی وقت میں 400 سے 500 افراد کو رکھا جا سکے گا۔پنجاب کے داخلی و خارجی راستوں پر سکریننگ کے لیے محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ اقدامات کرے گی۔پنجاب حکومت کے تمام اداروں میں فوکل پرسن کو تعینات کیا جائے گا جو کورونا کے حوالے سے رابطہ میں رہیں گے۔دوسری جانب کورونا وائرس کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر پنجاب حکومت ہنگامی اقدامات کر رہی ہے جس کے تحت عوام کا تمام قسم کے سرکاری دفاتر میں داخلہ ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری ایک نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب بھر کے تمام سرکاری دفاتر، پبلک پارکس اور صوبے کے تمام سیاحتی مقامات عوام کے لیے بند رہیں گے۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں میڈیکل اسٹوراور کریانے کی دکانیں اپنے معمول کے مطابق ہی کھلی رہیں گی تاہم دکانیں، شاپنگ مالز، ہوٹل، اور ریسٹورنٹس رات دس بجے تک بند ہوا کریں گے۔اس سے قبل وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے 189مشتبہ کیسز ہیں اور پنجاب حکومت نے وائرس سے نمٹنے کے لیے بروقت اقدامات کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے 3 جنوری کو سب سے پہلے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اقدامات کاآغاز کیا تھا- وزیر اعلیٰ نے کہا کہ محکمہ صحت میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے، فوری طور پر کابینہ کمیٹی تشکیل دی گئی، جو تواتر کے ساتھ اجلاس کر رہی ہے اور اقدامات تجویز کرتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں