پاکستان آنے کیلیے ’کورونا وائرس سرٹیفیکیٹ‘ لازمی قرار دینے سے مسافروں کی مشکلات میں اضافہ

لاہور (پی این آئی) کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے سول ایوی ایشن نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لئے کورونا سرٹیفکیٹ پیش کرنا لازمی قرار دے دیا ہے۔ایوی ایشن ڈویژن ترجمان کے مطابق 21 مارچ 2020ء سے پاکستانی وقت کے مطابق صبح 5 بجے سے بیرون ممالک سے

آنے والے مسافروں کا داخلہ ائیرپورٹس پر کورونا وائرس ٹیسٹ کی مصدقہ رپورٹ کی فراہمی سے مشروط کر دیا گیا ہے۔اس بات کو لازم قرار دیا گیا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے مسافر نے اپنا ٹیسٹ پرواز سے 24 گھنٹے قبل کروایا ہو، ٹیسٹ کی رپورٹ میں مسافر کا نام اور پاسپورٹ نمبر شامل ہونا ضروری ہے۔لیکن سول ایوی ایشن کی اس شرط سے پاکستان آنے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔کیوں ہر مسافر کے لیے بیرون ملک کورونا ٹیسٹ کروانا ممکن نہیں۔دنیا کا کوئی بھی اسپتال یا کلینک اس وقت تک کسی شخص کا یہ ٹیسٹ نہیں کرتا جب تک اس میں کورونا وائرس کی علامات نہ ظاہر ہوں ۔اس حوالے سے بیرون ملک مقیم وہ مسافر جو پاکستان آنا چاہتے ہیں،ان کی جانب سے پریشانی کا اظہار کیا گیا ہے ان کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے کرونا ٹیسٹ کا سرٹیفیکیٹ حاصل کرنا بہت مشکل ہے جس وجہ سے پاکستان سفر کرنے میں بھی مشکلات کا سامناکرنا پڑ رہا ہے۔کوئی بھی ادارہ اس وقت تک کسی شخص کا کورونا ٹیسٹ نہیں کر رہا جب تک اس میں شبہ ظاہر نہ ہو۔ کچھ پرائیویٹ ادارے کورونا وائرس کا ٹیسٹ کر رہے ہیں جس کے لیے بھاری فیس وصول کی جا رہی ہے جو کہ ہر کسی کے لیے ادا کرنا ممکن نہیں۔بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے حکومت سے اس حوالے سے نرمی برتنے کی اپیل کی ہے۔ جب کہ دوسری جانب کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے سول ایوی ایشن نے تمام ائیر لائنز کو واضح طور ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں، اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کی حدود میں داخلے کی اجازت صرف اور صرف کرونا وائرس کی مصدقہ رپورٹ کی فراہمی کی صورت میں ہو گی،یہ شرط 4 اپریل تک برقرار رہے گی۔اس اقدام کا مقصد پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلائو کو روکنا ہے، ٹیسٹ رپورٹ کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ہیلتھ ڈیکلیریشن فارم جمع کروانا بھی لازم ہے، اس متعلق بین الاقوامی پروازوں کیلئے مختص کئے گئے تین بڑے ائیرپورٹس کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں