پڑوسی ملک سےممکنہ طورپرکرونا وائرس کے سینکڑوں متاثرین پاکستان میں داخل۔۔ ملک میں ہنگامی صورتحال ہونے کا خدشہ ، سینئر صحافی کے دعوے نے ہلچل مچا دی

کوئٹہ (پی این آئی) ایران سے ہزاروں لوگ بغیر چیکنگ کے بلوچستان میں داخل کروائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ پاکستان میں کورونا وائرس پھیلنے کا شدید خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ سینئیر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ بلوچستان کی ایک بڑی شخصیت کے ایڈوائزر نے ہزاروں بندے چیکنگ کے بغیر ایران سے پاکستان

میں داخل کروا دیے ہیں جن میں سینکڑوں لوگ کورونا کا شکار ہوسکتے ہیں۔عارف حمید بھٹی نے کہا ہے کہ ہزاروں لوگ جو پوری دنیا سے ایران پہنچے تھے انہیں بلوچستان کے راستے پاکستان میں داخل کروایا گیا ہے جبکہ انکی چیکنگ بھی نہیں کی گئی۔ سینئیر صحافی نے کہا ہے کہ ان لوگوں کو بلوچستان کی ایک بڑی شخصیت کے ایڈوائزر کے کہنے پر بغیر چیکنگ کے ملک میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔دوسری جانب چیف ایگزیکٹیو آفیسر پی پی ایچ آئی بلوچستان عزیز جمالی نے کہاہے کہ بلوچستان میں کوروناوائرس کے کل 9کیسز رجسٹرڈ ہوچکے ہیں عوام کوروناوائرس سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں کیونکہ ہنوز کوروناوائرس کا کوئی علاج نہیں اس لیے عوام احتیاطی تدابیر اختیار کرکے اس موذی مرض سے خود کو بچاسکتے ہیںصوبائی حکومت کوروناوائرس سے نمٹنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے حکومت نے کوروناوائرس کے خدشے کے پیش نظرایران سے ملحقہ علاقوں کو لوگوں کی آمدورفت کیلئے عارضی طورپر بندکردیا ہے لیکن اس کے باوجود چوری چپکے لوگ ایرانی بارڈر سے آرہے ہیں جس سے کوروناوائرس کے پھیلنے کا احتمال ہے. انہوںنے کہاکہ تفتان بارڈر پر4کمروں کی بی ایچ یواور 10کمروں پر مشتمل پاکستان ہائوس میں کورونا وائرس سے بچنے کیلئے تمام انتظامات کئے گئے ہیں اور وہاں پر صوبائی حکومت نے تربیت یافتہ عملہ تعینات کردیا ہے جو بہت بڑی کوشش ہے گوکہ ہمارے پاس وہ سہولیات میسر نہیں لیکن اس کے باوجود ہم نے پوری کوشش کی ہے ایران کے بارڈر سے آنے والے زائرین ودیگر لوگ بلوچستان میں داخل ہوتے ہیں انہیں قرنطینہ کیمپ میں رکھنے کے بعد انکی اسکریننگ کی جاتی ہے انہوںنے کہاکہ تفتان بارڈر پر ایران سے آنے والے زائرین نے داخل ہونے کیلئے احتجاج کرنے کی بھی کوشش کی لیکن ایف سی،پولیس اور لیویز فورس کے تعاون سے ان زائرین کو آگاہی دی گئی

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close