پاکستان کو کرونا وائرس کیخلاف جنگ میں بڑی کامیابی مل گئی

لاہور (پی این آئی) سنٹر ایکسی لینس ان مالیکیولر بائیولوجی پنجاب یونیورسٹی میں کرونا وائرس کی کٹس تیار کر لی گئی ہیں۔سنٹر ایکسی لینس ان مالیکیولر بائیولوجی کے ڈاکٹر محمد ادریس کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی ویکسین کی تیاری آخری مرحلے میں ہے۔کرونا وائر س کی کٹ نامور وائر ولوجسٹ ڈاکٹر محمد ادریس کی

نگرانی میں تیار ہوئی ہے۔کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے پنجاب یونیورسٹی کی لیب میں سہولت دستیاب ہے۔ڈاکٹر محمد ادریس کا کہنا ہے کہ دیڑھ سو کرونا مریضوں کی تشیخیص کی سہولت یونیورسٹی کے پاس موجود ہے۔کرونا وائرس کی کٹ کی تیاری پر خرچہ 5 ڈالر ہوا ہے اور کرونا وائرس کی تشخیص صرف بائیو سیفٹی لیب تھری میں ہی کی جا سکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کرونا وائرس کی تشخیص کی کٹ حکومت کو تیار کر کے دے سکتی ہے۔وائرس کو مکمل ختم ہونے تین سال لگ جائیں گے۔کرونا وائرس کی تشخیصی کٹ امپورٹ کرنے کی بجائے مقامی سطح پر تیار کی جائیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بائیو سیفٹی لیب تھری کے علاوہ کسی دوسری لیب میں کرونا کی تشخیص کرنے سے وائرس مزید پھیلے گا۔کرونا وائرس کی ویکسین تیاری کے آخری مرحلے میں ہے۔اس سے قبل نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی(نسٹ) کے اپلائیڈ بائیوسائنس ڈیپارٹمنٹ کے سائنسدانوں نے کورونا وائرس ٹیسٹ کٹ تیارلی ہے۔یہ ٹیسٹ کٹ عطاالرحمان سکول آف اپلائیڈ بائیوسائنس نے انسٹی ٹیوٹ آف واہ وائرولوجی چائنا، ڈی زیڈ آئی ایف جرمنی، کولمبیا یونیورسٹی امریکا اور آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف پیتھالوجی راولپنڈی کی مدد سے تیار کی ہے۔ ان کٹس کی مدد سے کورونا کا ٹیسٹ کرنے پر جو خرچہ آتا ہے وہ مروجہ کٹ پر آنے والے خرچ کا صرف ایک چاتھائی ہے۔ نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے مطابق کٹ ایسے وقت میں تیار کی گئیں ہیں جب دنیا ایک انتہائی خطرناک مرض کورونا وائرس کی گرفت میں ہے۔سائندانوں کے مطابق اس کٹ میں سائبر گرین اور تقمان کے روایتی اور پی سی آر پر مبنی دونوں طریقے شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لیبارٹری کنٹرول اور مریض کے نمونے پر ٹیسٹنگ کٹس کا موثر انداز میں کامیاب تجربے کر لیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جلد ہی یہ کٹس درآمد شدہ کٹس کی نسبت ایک چوتھائی قیمت پر دستیاب ہوں گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں