اسلام آباد(پی این آئی ٰ)ڈاکٹر ظفر مرزا نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی اور سارک کے دیگر سربراہان مملکت کے ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کو بلا تعطل طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے مزید کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں لاک ڈاؤن ختم کرے ، مقبوضہ جموں
و کشمیر میں اطلاعات کی ترسیل پر پابندیاں اٹھائےاور ان تک ادویات اور علاج معالجہ کی ترسیل یقینی بنائی جائےخیال رہے کہ سات ماہ سے زائد عرصے سے لاک ڈاؤن کا شکار مقبوضہ کشمیر میں کرونا کے پانچ کیسز سامنے آ گئے ہیں۔ مقبوضہ وادی کے لاکھوں مظلوم مکین پانچ اگست 2019ء سے بھارتی افواج کے نرغے میں ہیں۔کشمیریوں کو صحت کی سہولیات میسر ہیں نہ ہی مقبوضہ وادی میں موذی وائرس سے نمٹنے کیلئے مودی حکومت نے کوئی خاطر خواہ اقدامات اٹھائے ہیں۔ مسلسل لاک ڈاؤن کے باعث کرونا وائرس سے ہلاکتوں کاخدشہ بڑھ گیا ہے۔ دنیا بالخصوص ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کو ہنگامی طور پر صورتحال کا نوٹس لینا ہوگا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارتی درخواست پر کرونا وائرس سے متعلق سارک کانفرنس میں وزیر مملکت کی سطح پر شرکت کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں