پارٹی کیخلاف بغاوت کرکے وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کرنیوالے کتنے ن لیگی اراکین اسمبلی نے معافی مانگ لی ؟ن لیگی قیادت نے بھی فیصلہ سنا دیا

فیصل آباد(پی این آئی)مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر راناثنااللہ خاں نے جنوبی پنجاب کو2صوبے بنانے کی صورت میں حکومتی حمایت کا اعلان کردیا۔ حکومت مسلم لیگ ن سے خوفزدہ ہے مسلم لیگ ن اس سے نہیں،اپوزیشن کی تمام جماعتوں سے رابطہ ہے، قائدحزب اختلاف میاں شہبازشریف کی واپسی پر اے پی سی

طلب کی جائے گی جس میں اتفاق رائے سےحکومت کےخلاف تحریک شروع کرنےپرغور کیاجائےگا تاہم کرونا وائرس کی وجہ سےحکومت مخالف تحریک تاخیرہوسکتی ہے، حکومت ڈیڑھ سال سےزیادہ عرصہ برقرارنہیں رہ سکتی،اس سےکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،وزیراعلیٰ پنجاب سےملاقات کرنےوالےچھ مسلم لیگی ارکان پنجاب اسمبلی میں سےپانچ نےمعذرت کرلی ہےجنہیں معاف کردیاجائےگالیکن نشاط ڈاہاکوقیادت کےخلاف غلط گفتگو کرنے کی وجہ سےمعافی نہیں ملےگی، صدارتی انتخاب میں نواز شریف نے اعتزازاحسن کی خواہش کو پذیرائی نہیں دی تھی جس پر وہ نواز کے مخالف ہوگئے۔نجی خبر رساں ادارےسےگفتگوکرتے ہوئےسابق وزیر قانون راناثنااللہ خاں نےپیپلزپارٹی کےسینئررہنمااعتزازاحسن کی طرف سے میاں نواز شریف کو موجودہ حکومت کاضامن قرار دینےکےبیان پراُن کاذہن مفلوج زدہ قراردے دیااور کہاکہ صدارتی انتخاب میں وہ اپنے مقابلہ میں مسلم لیگ ن کا امیدوار نہیں چاہتے تھے،میاں نواز شریف نے ان کی خواہش کو پذیرائی نہیں دی جس پر وہ نوازشریف کے مخالف ہیں،اُنہوں نے ماضی میں چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری کے خلاف بھی سازش کی تھی،اسی وجہ سےوکلابھی اُنہیں پسندنہیں کرتے۔انہوں نےکہاکہ ملک کےموجودہ حالات نےقابوہونے کی صورت میں مڈٹرم الیکشن نا گزیرہیں، مسلم لیگ ن کاموقف بھی یہی ہے،مریم نوازکوجب پارٹی قیادت مناسب سمجھے گی توعوامی رابطہ کے لئے وہ باہرنکلیں گی۔انہوں نے کہاکہ پنجاب بھرمیں پارٹی کی تنظیم سازی کاعمل جاری ہے،پہلے خالی عہدوں اوربعدمیں غیرمتحرک عہدوں کی تبدیلی کی جائے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close