نئی دہلی (پی این آئی)بھارت کے مقابلے میں پاکستان کے موقف کی ایک اور فتح ہوئی ہے، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سارک کی اہمیت کو مان لیا ہے۔ اس سے قبل بھارتی وزیراعظم اب تک سارک کی اہمیت سے انکار کرتے آئے ہیں اور انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے سارک کی جانب سے بھارت کو کی گئی
تمام ہدایت کو بھی نظرانداز کیا ہے لیکن اب بھارت کی پاکستان کو کورونا وائرس کے حوالے سے ہونے والے سارک اجلاس میں شرکت کی درخواست کی ہے۔اس حوالے سے اہم انکشاف بھی ہوا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس کے 5نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ اب بھارت کورونا وائرس کے حوالے سے ہونے والے سارک اجلاس میں شرکت کرنا چاہتا ہے اور اس نے پاکستان سے درخواست کی ہے کہ پاکستان اس اجلاس میں شریک ہو۔کورونا وائرس کے خطرے کے پیشِ نظر ہی بھارت نے کرتارپور راہداری بند کردی ہے۔ کورونا وائرس کے خطرے کے پیشِ نظر بھارت نے اتوار کی رات سے کرتارپور راہداری بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔بھارت کی وزارت داخلہ نے کرونا کے خلاف حفاظتی اقدام کو جاری رکھتے ہوئے یہ پابندی لگائی ہے. یہ پابندی بھارت کی جانب سے 16 مارچ رات بارہ بچے سے لاگو ہوگی اور اگلے حکم تک جاری رہے گی. دوسری جانب بھارت میں کرونا وائرس کے مریضوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے، پچھلے چوبیس گھنٹوں میں کرونا وائرس کے 6 مزید مریض سامنے آئے ہیں جس سے بھارت میں کرونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 117 ہو گئی ہے.،دہلی میں اب تک کرونا کے 6 مریض سامنے آ چکے ہیں، اترپردیش میں کرونا کے 10 مریض ہیں،کرناٹک میں چار ، مہاراشٹر میں 11 اور لداخ میں تین کیس سامنے آئے ہیں. کرتار پور راہداری سے زائرین کی آمدورفت بھی تاحکم ثانی بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ بھارت کے مقابلے میں پاکستان کے موقف کی ایک اور فتح ہوئی ہے، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سارک کی اہمیت کو مان لیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں