اسلام آباد (پی این آئی)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے میڈ یا شہباز گل نے بتا یا ہے کہ حکومت کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل بروے کار لا رہی ہے اور اس حوالے سے وزیراعظم نے سخت اقدامات لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔نجی نیوز چینل کے پروگرام گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتا یا کہ وزیر اعظم کو کہا گیا
کہ لوگوں سے ملنا کم کردیں لیکن انہوں نے جواب دیا کہ کرونا وائرس سے متعلق میٹنگز بہت ضروری ہیں ،اگر یہ میٹنگز نہ ہوئیں تو بڑا نقصان ہوسکتا ہے ۔شہباز گل نے بتا یا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے بڑے فیصلے کیے گئے ہیں ۔پروگرام کے دوران کرونا وائرس سے متعلق بحث کرتے ہوئے شہباز گل اور لیگی رہنما عطا اللہ تارڑ کے درمیان تلخ کلامی بھی ہو گئی ۔شہباز گل بات کر رہے تھے کہ درمیان میں عطا اللہ تارڑ نے کچھ کہنا چاہا تو شہباز گل نے انہیں روکتے ہوئے کہا کہ آپ پہلے شریف فیملی کے منشی ہوتے تھے اب آپ ن لیگ کے پالیٹکل سیکریٹری ہیں ،مجھے بات کرنے دیں ۔اس پر عطا اللہ تارڑ نے جواب دیا کہ میں جو مرضی تھا ،آپ کو اس سے کیا مسئلہ ہے ،مجھے آپ کے سیاسی کیرئیر کا بھی پتہ ہے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں