کرونا وائرس کا خوف، چینی صنعتکاروں نے نقصان سے بچنے کیلئے سارا کاروبار پاکستان منتقل کرنے پر غور شروع کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) کورونا وائرس سے متاثرہ چینی صنعتکاروں نے کاروبار پاکستان میں منتقل کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔ ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے کہا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹوں نے مصنوعات کے حصول کیلئے چین کی بجائے پاکستان جیسے مملک سے رابطہ کرنے پر غور شروع کردیا ہے

جس کے بعد چینی صنعتکار اپنی صنعتیں اور کاروبار پاکستان منتقل کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ چین میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ کم ہورہا ہے لیکن اس کے باوجود حالات ٹھیک ہونے میں کافی وقت لگے گا اور ایسی صورتحال میں عالمی مارکیٹیں دوسرے راستوں کی طرف دیکھ رہی ہیں اور اس بات کے امکانات روشن ہیں کہ چینی صنعتکار اپنی صنعتیں پاکستان منتقل کریں گے۔ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ اس وقت چین میں 50 سے 60فیصد صنعتیں بند ہیں اور باقی صنعتیں بھی اپنی پوری صلاحیت کے مطابق کام نہیں کرپارہی ہیں۔دوسری جانب چین کی کرونا وائرس کے خلاف کوششیں رنگ لے آئی ہیں۔80ہزار متاثرین میں سے 67ہزار افراد صحتیاب ہو گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق چین میں کرونا وائرس دم توڑنے لگا ہے،ہلاکتوں کے ساتھ ساتھ مریضوں کی تعداد میں بھی کمی دیکھنے میں آہی رہیں۔بتایا گیا ہے کرونا وائرس کا شکار 80 افراد میں سے 67 ہزار صحت یاب ہو گئے ہیں جب کہ متاثرین اور ہلاکتوں کی تعداد میں نمایاں کمی آ رہی ہے۔ 24 گھنٹوں کے دوران 18 کیسز رپورٹ ہوئے جو اب تک سب سے کم تعداد ہے۔تین ماہ بعد وائرس کے باعث شہروں میں نظام زندگی بھی بحال ہونے لگی ہے۔شہر میں مختلف کمپنیوں کو بھی آپریشن بحال کرنے کی اجازر دے دی گئی ہے۔شنگھائی میں کرونا وائرس کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح 93 فیصد ہو گئی ہے۔ کورونا وائرس سے متاثرہ چینی صنعتکاروں نے کاروبار پاکستان میں منتقل کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں