اسلام آباد(پی این آئی) گذشتہ روز پاک فضائیہ کے طیارے ایف 16 کے تباہ ہونے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی۔فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ جہاز لینڈنگ پوزیشن میں تھا جس کا مطلب تھا کہ ونگ کمانڈر اسے کسی طرح زمین پر اتارنے کی کوشش کر رہے تھے۔لیکن کسی تکنیکی خرابی یا انجن فیل
ہونے کے باعث وہ طیارے کو بحفاظت اتار نہیں پائے اور طیارے کے زمین سے ٹکراتے ہی اس میں آگ بھڑک اٹھی۔پائلٹ کے پاس کسی بھی حادثے کی صورت میں ایجیکشن کا آپشن موجود ہوتا ہے جس کی بدولت وہ جہاز سے بحفاظت طیارے سے نکل سکتا ہے، چاہے طیارے کی اونچائی کتنی ہی کم کیوں نہ ہو،تاہم شہید پائلٹ نے اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کی بجائے زمین پر موجود آبادی کو بچانےکو ترجیح دی اور جام شہادت نوش فرما گئے۔خیال رہے کہ بدھ کے روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں پاک فضائیہ کا طیارہ گر کرتباہ ہو گیا۔ ترجمان پاک فضائیہ نے بھی طیارہ گرنے کی تصدیق کی۔پاک فضائیہ کے ترجمان نے تصدیق کی کہ تیارہ ایف-16 تھا۔ پاک فضائیہ کے ایف طیارے کے تباہ ہونے کے بعد کچھ اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔ بتایا گیا کہ ایف جنگی طیارے پاک فضائیہ کے پاس موجود سب سے جدید جنگی طیارہ ہے جو پاکستان کے دفاع کیلئے انتہائی اہم ہے۔پاکستان کے پاس موجود ایف جنگی طیاروں میں بیشتر امریکا سے حاصل کیے گئے ہیں۔ ایف 16 جنگی طیارہ چوتھی جنریشن کا مہنگا ترین جنگی طیارہ ہے۔ بتایا گیا کہ 80 کی دہائی میں ایف 16 طیاروں کی خریداری کے پروگرام کے آغاز کے بعد سے پاکستان کے 10 ایف 16 جنگی طیارے مختلف حادثات کا شکار ہو کر تباہ ہو چکے ہیں۔ پاکستان میں ایف 16 طیارے کا پہلا حادثہ 18 دسمبر 1986 کو سرگودھا کے قریب پیش آیا تھا جس کے بعد سے آج تک ملک میں ایف 16 طیاروں کے 10 حادثات رونما ہو چکے ہیں۔ پاکستان میں ایف 16 کے 10 حادثات میں پاک فضائیہ کے 4 پائلٹس بھی جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔
This CCTV footage is another testament to the flying skills of Wing Commander #NomanAkram Shaheed who not only saved the population but also tried to land & save the #F16 till the last moment without ejecting. Salute to the brave son of #Pakistan & #PakistanAirForce 🌹 pic.twitter.com/Zq8tths7uo
— Arshad Sharif (@arsched) March 11, 2020
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں