پشاور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رکن قومی اسمبلی داور خان کنڈی نے ساتھیوں سمیت مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کردیا۔پشاور میں تحریک انصاف کے سابق رکن قومی اسمبلی داور خان کنڈی نے پشاور پریس کلب میں ایک تقریب میں مسلم لیگ(ن) میں شمولیت کا اعلان کیا۔اس موقع پر
داور خان کنڈی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے تبدیلی لانے کا دعوی کیا تھا مگر کوئی تبدیلی نہ لائی گئی بلکہ ہمارا ملک تباہی کی طرف جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں ملک کی بہتری کے لیے مسلم لیگ ن میں شمولیت کر رہا ہوں اور نواز شریف کی قیادت میں ملک کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں۔اس موقع پر ن لیگ کے صوبائی صدر امیر مقام کا کہنا تھا کہ 18 ماہ میں ایک بھی چوری ثابت نہیں ہو سکی بلکہ ان 18 ماہ میں 12 ارب ڈالر قرض لیے گئے مگر اس سے حکومت سے ایک بھی منصوبہ شروع نہ ہوسکا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا،جب تک عمران خان وزیراعظم ہیں تبدیلی نہیں آسکتی۔خیال رہے کہ داور خان کنڈی 2013 کے عام انتخابات میں این اے 25 ڈیرہ اسماعیل خان سے پی ٹی آئی کی طرف سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ 27 اکتوبر 2017 میں ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک لڑکی کی بے حرمتی کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں مخالفین نے پانی بھر کر گھر جانے والی 16سالہ لڑکی کو بھرے بازار میں بے لباس کیا اور برہنہ حالت میں اسے گلیوں اور بازاروں میں گھمایا تھا۔واقعے کی ویڈیو شوشل میڈیا پر آنے کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیاتھا۔یہ واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد داور خان کنڈی نے الزام عائد کیا تھا کہ پی ٹی آئی کے علی امین گنڈا پور ڈیرہ اسماعیل خان میں لڑکی کے ساتھ پیش آنے والے بے حرمتی کے واقعے میں ملوث ملزمان کی سرپرستی کر رہے ہیں۔ بعد ازاں نومبر 2017 میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر داور خان کنڈی کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔اپنے ایک ویڈیو بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ داور خان کنڈی گزشتہ ایک سال سے میڈیا پر جا کر پارٹی کے خلاف بیانات دے رہا ہے اور لڑکی کی بے حرمتی کے حوالے سے بھی داور کنڈی نے علی امین گنڈا پور پر بالکل غلط الزام لگایا۔ان کا کہنا تھاکہ میں نے آئی جی خیبر پختونخواہ صلاح الدین محسود سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ہمیں علی امین یا کسی اور کی جانب سے کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں