وزیراعظم عمران خان وزرا پر شدید برہم ، ڈیڈ لائن دیدی

اسلام آباد(پی این آئی)وزیراعظم عمران خان نے گندم، چینی بحران پر حتمی تحقیقاتی رپورٹ جمع نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن دے دی۔تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں

معاشی وسیاسی صورتحال سمیت11 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔اجلاس کے دوران وزیراعظم نے گندم، چینی بحران پر حتمی تحقیقاتی رپورٹ جمع نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن دے دی۔وزیراعظم عمران خان نے مہنگائی میں مزید کمی کے لیے اقدامات تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ارکان مہنگائی میں مزید کمی کے لیے اقدامات پرخصوصی توجہ دیں۔اجلاس میں میٹابولزم کے شکار بچوں کی لائف سیونگ غذا کی فراہمی کے لیے ایس آر او کا عندیہ دے دیا، لائف سیونگ غذا کی فراہمی کے لیے امپورٹ پر ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز دی گئی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام سے وعدہ کیا ہے بحران میں ملوث لوگوں کو بے نقاب کیا جائےگا، رپورٹ تیار ہوگئی تو کابینہ ڈویژن نے اجلاس میں کیوں پیش نہیں کی؟ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو کھری کھری سنا دیں۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں یوٹیلٹی اسٹورز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں توسیع کی منظوری دے دی، یوٹیلٹی اسٹورز کے بورڈ میں 3 پرائیویٹ ممبرز شامل کیے جائیں گے۔وفاقی کابینہ نے ای سی سی اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کی توثیق کردی۔ کابینہ نے بھارت سے کیڑے مار ادویات کی درآمد کی سمری مؤخر کر دی۔ چیئرمین ایس ای سی پی کی تعیناتی اور پاور ڈویژن کی جانب سے بجلی کے شعبے سے متعلق بریفنگ بھی موخر کر دی گئی۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کا مارچ کے تیسرے ہفتے میں پاکستان آنے کا امکان ہے ۔ ذرائع کے مطابق امریکی وزیردفاع اپنے متوقع دورہ پاکستان میں اعلیٰ سیاسی اور عسکری قیادت سے ملاقات کریں گے، دورے سے متعلق حتمی شیڈیولنگ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق مارک ایسپر کے دورے کا مقصد صدر ٹرمپ اور وزیراعظمعمران خان کی ڈیووس میں ملاقات کا فالواپ ہے، مارک ایسپر کے دوران پاک امریکا سیکورٹی تعاون پر مفصل اور جامع بات چیت ہوگی۔ اس سے پہلے امریکی کامرس سیکرٹری ولبر راس بھی گزشتہ ماہ پاکستان کا دورہ کرچکے۔

پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں