اسلام آباد (پی این آئی) پیمرا نے ’’خواتین کاعالمی دن‘‘ کے موقع پرٹی وی چینلز کیلئے خصوصی ہدایت نامہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ٹی وی چینلز خواتین سے متعلق نازیبا بینرز، نعرے اور ڈسکشن نشر کرنے سے اجتناب کریں۔تفصیلات کے مطابق پیمرا کی جانب سے ’’خواتین کاعالمی دن‘‘ کے موقع پر ٹی وی چینلز کیلئے
خصوصی ہدایت نامہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا عورت مارچ سےمتعلق بعض چینلزنے متنازع نعرے نشر کیے، تمام ٹی وی چینلزاس ضمن میں اخلاقیات کو مدنظر رکھیں۔پیمرا کا کہنا تھا کہ متنازع موادنشر کرنامذہبی،اخلاقی،سماجی ،ثقافتی طور پر غیرمناسب ہے، خواتین سےمتعلق متنازع مواد سےعوام کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔پیمرا کوسوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے خواتین سے متعلق متنازع مواد کی شکایات ملی ہیں ، اتھارٹی کو بھی ٹی وی چینلز پرمتنازع نعرے،ڈسکشن نشر ہونے کی شکایات ملی ہیں جبکہ پاکستان سٹیزن پورٹل، پیمرا کمپلینٹ اور کال سینٹر پر بھی شکایات درج کرائی گئی ہیں۔پیمرا کے مطابق خواتین سے متعلق متنازع مواد نشرکرنا پیمرا کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہے، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات ونشریات نے بھی متقفہ طور پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور کمیٹی نے خواتین کےعالمی دن کے حوالے سے احتیاط پر زور دیا ہے۔ہدایت نامہ میں کہا گیا ٹی وی چینلزخواتین سے متعلق نازیبابینرز،نعرے،ڈسکشن نشرکرنے سے اجتناب کریں۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق خاتون کے ساتھ نامناسب طرز تکلم اپنانے پر جیو نیوز نے معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کے ساتھ اپنا معاہدہ ختم کرلیا ہے جس پر لوگوں کی بڑی تعداد نے ردعمل دیا ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد نے جیونیوز کو سراہا ہے تو ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جس نے اس فیصلے پر جیونیوز کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔جیو انٹرٹینمنٹ اور سیونتھ اسکائی انٹرٹینمنٹ نے لائیوٹی وی شو کے دوران ایک خاتون کے ساتھ بدزبانی پر معافی مانگنے تک مصنف خلیل الرحمان قمر کے ساتھ اپنا معاہدہ معطل کردیا ہے۔جیو کا کہنا ہے کہ خلیل الرحمان قمر نے نہ صرف ایک خاتون کے ساتھ بدزبانی کی بلکہ اپنی غلطی ماننے اور اس پر معافی مانگنے سے بھی انکار کیا۔وزیربرائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے لکھا’جیو کا اچھا اقدام،یہ اہم نہیں کہ خاتون کون ہیں، کسی بھی شخص کو اس سے گالم گلوچ کرنے یا نامناسب گفتگو کرنے کاحق نہیں ہے، خصوصا ٹی وی پر۔یہ کبھی بھی قابل برداشت نہیں ہونی چاہئے نہ ہی اسے برداشت کرنا چاہئے۔سینئر صحافی حامد میر نے لکھا کہ’خواتین کے ساتھ نامناسب گفتگو کرنا ہماری ثقافت اور مذہب کے خلاف ہے۔یہ قائد اعظم کا پاکستان ہے جنہوں نے کبھی کسی کے خلاف نامناسب گفتگو نہیں کی حتیٰ کہ دشمنوں کیخلاف بھی نہیں کی۔
پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں