عورت مارچ کیخلاف ن لیگ اور تحریک انصاف ایک ہو گئیں، پی ٹی آئی کو جماعت اسلامی کا جدید نمونہ قرار دیدیا گیا

اسلام آباد(پی این آئی)چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ عورت مارچ کے معاملے پر ن لیگ اور تحریک انصاف ایک صفحے پر آگئی ہیں، تحریک انصاف کھل کر خواتین کے حقوق کے خلاف کھڑی ہوگئی ہے جبکہ عورت مارچ پر مسلم لیگ(ن) کی

خاموشی رجعت پسندانہ سوچ کی عکاس ہے، پی ٹی آئی جماعت اسلامی کاجدید نمونہ ہے۔تفصیلات کے مطابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری واحد قومی لیڈر ہیں جو خواتین کے حقوق کے لئے ڈٹ کر کھڑے ہیں،ترقی پسند اور روشن خیال معاشرے کے لئے بلاول بھٹو زرداری کا ساتھ دیں،جب بھی خواتین، مزدور اور کسان کی بات ہوتی ہے تو سارے رجعت پرست مخالفت میں کھڑے کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو تو پہلے ہی گڈ لکنگ جماعت اسلامی کا خطاب ملا تھا،عورت مارچ معاملے پر ثابت ہوگیا ہے کہ پی ٹی آئی جماعت اسلامی کاجدید نمونہ ہے، جو لوگ پی ٹی آئی کو ترقی پسند جماعت سمجھتے ہیں اب وہ مایوس ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکمران پاکستان میں ملائیت کو پروان چڑھا رہے ہیں جس کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ حقوق کے لئے کسی بھی تحریک پر طرح طرح کے الزامات لگانا رجعت پرستوں کا پرانا وطیرہ ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی کے ترجمان نے کہا کہ سندھ حکومت عورت مارچ کو مکمل تحفظ فراہم کرے گی، وفاق اور دیگر صوبائی حکومتیں بھی اپنی ذمے داری اداکریں اور عورت مارچ کو تحفظ فراہم کریں۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق معروف ڈرامہ نویس خلیل الرحمان قمر کا کہنا ہے کہ وہ ٹی وی پروگرام میں ماروی سرمد کے خلاف سخت زبان استعمال نہیں کرنا چاہتے تھے، وہ خواتین کے حقوق کے علمبردار ہیں لیکن 35، 36 خواتین کے ایجنڈے کے حامی نہیں ہیں، وہ ’میرا جسم میری مرضی‘ کے متبادل نعرے ایجاد کریں گے۔عورت کا دل سے احترام کرنے والا آدمی ہوں، ذاتی طور پر ایسی سخت زبان استعمال نہیں کرنا چاہتا تھا ، یہ عورت پے در پے مردوں کے خلاف بول رہی تھی تو آپ میں سے کوئی نہیں نکلا، سوشل میڈیا پر دیکھیں کہ لوگ کس طرح اس کو سبق سکھا رہے ہیں، 35، 36 عورتیں مذموم عزائم لے کر میرے ملک کی حیا دار خواتین کو ٹارگٹ کرنے نکلی ہیں ان کا قلع قمع کردیا جانا چاہیے۔عورت مارچ کے متبادل کوئی تحریک چلانے کے حوالے سے خلیل الرحمان قمر نے کہا انہوں نے کبھی نہیں کہا کہ تحریک چلاؤں گا بلکہ یہ تحریک بن گئی، میں تو آرام سے گھر بیٹھ کر لکھنے والا آدمی ہوں، تنازعات سے مجھے نفرت ہے، عورت کے حقوق کا سب سے بڑا داعی ہوں ۔انہوں نے عورت مارچ نکالنے والی خواتین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ بے شرمی اور بے حیائی پر مبنی نعرے لے کر نکلیں گی اور چاہتی ہیں کہ کہیں مار پیٹ ہوجائے اور انٹرنیشنل میڈیا پر خبر بن جائے۔ ایک ایسے وقت میں جب انڈیا 10 لاکھ فوج لے کر کشمیر پر ہوا ہے اور آپ اپنی بے شرمی کا مارچ لے کر نکلی ہوئی ہیں۔خلیل الرحمان قمر کا کہنا تھا کہ ساری عورتیں حلف اٹھائیں کہ وہ اپنے مردوں کی حلال کمائی پر گزارا کریں گی تو 2 مہینے میں آپ کی معیشت اپنے پیروں پر کھڑی ہوجائے گی ، کون چاہتا ہے کہ عورت کو حقوق نہ دیے جائیں، ہمیں خواتین کے حقوق سے مسئلہ نہیں بلکہ ان نعروں سے پرابلم ہے، کوشش کریں گے کہ خواتین کے حقوق کیلئے بہتر نعرے ایجاد کیے جائیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں