اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ امریکہ نے تیل و گیس کے شعبہ میں سرمایہ کاری کی یقین دہانی کروائی ہے، امید ہے ایگزون کمپنی پاکستان میں آ جائے گی، افغان امن معاہدے کے بعد پاک امریکہ دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، پاکستان امریکہ کی
منڈیوں تک رسائی حاصل کرنا چاہتا ہے، امریکہ سے جی ایس پی سہولت پر بات ہوئی ہے، سی پیک امریکہ کے لئے کھلا ہے، کرونا وائرس کے باعث تجارتی نقصان کے بارے میں ابھی کچھ کہنا مشکل ہے۔مشیر تجارت کا کہنا ہے کہ پاکستان نے امریکہ کو سی پیک میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے، یہ دعوت امریکی وزیر تجارت ولبر راس کے دورہ پاکستان کے موقع پر دی گئی۔ مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل عبدالرزاق دائود نے کہا کہ امریکہ نے تیل و گیس کے شعبہ میں سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی اور امید کر تے ہیں کہ امریکی ایگزون کمپنی جلد پاکستان میں آجائے گی۔مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے جولائی میں امریکہ کا دورہ کیا تھا، وزیر اعظم عمران خان اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان زبردست ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ افغان امن معاہدے کے بعد پاک امریکہ دو طرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، پاکستان امریکہ کی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنا چاہتا ہے، امریکہ نے مختلف شعبوں میں پائی جانیوالی کمزوریوں کی نشاندہی کر دی ہے۔مشیر تجارت کا کہنا ہے کہ امریکہ سے جی ایس پی کی سہولت پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے اور امریکہ نے ٹیفا کا اجلاس بلانے کا اعلان بھی کیا ہے۔ مشیر برائے تجارت نے کہا ہے کہ امریکہ سے کہا ہے کہ بڑی کمپنیوں کے دفاتر پاکستان میں کھولے جائیں، ان کمپنیوں کے دفاتر انڈیا, بنگلہ دیش اور کمبوڈیا میں پہلے ہی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سفیر سے ٹریول ایڈوائزری کا معاملہ بھی اٹھایا ہے۔امریکہ سے ای کامرس، زراعت اور تیل گیس میں سرمایہ کاری بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکہ کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدے کا معاملہ اٹھایا ہے، امریکہ سے آزادانہ تجارت کے معاہدہ پر ایک طویل وقت لگتا ہے، امریکہ کے ساتھ دو طرفہ سرمایہ کاری آہستہ آہستہ بڑھے گی۔ جی ایس پی پلس کی توسیع کے لئے برسلز کادورہ کیا تھا، جی ایس پی پر اثرانداز ہونے والے افراد کی وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی تھی، جی ایس پی پلس کے مستقبل کے حوالے سے جلد پتا چل جائے گا۔مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل عبدالرزاق دائود نے مزید کہا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس کے حوالے سے نئے قوانین متعارف کروائے جائیں گے۔ وجودہ حکومت نے برآمدات بڑھانے پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے تاکہ برآمدات کو فروغ دے کر معیشت کو مستحکم کیا جا سکے۔ حکومت نے کاروبار میں آسانیاں کر کے اور برآمدات میں اضافے کے لئے اصلاحات کیں جس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں