بیرون ملک مقیم پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے شاندار خوشخبری

راولپنڈی(پی این آئی): معاون خصوصی ڈاکٹرظفرمرزا کا کہنا ہے کہ یاران وطن کےنام سےپروگرام کاآغاز کر رہے ہیں، جس کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانی ڈاکٹروں کو اپنے ملک میں کام کرنےکاموقع ملے گا۔معاون خصوصی ڈاکٹرظفرمرزا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا حکومت شعبہ صحت میں مزیدبہتری

کےلیےکام کررہی ہے، پاکستان کے کئی ڈاکٹر بیرون ملک اپنی خدمات انجام دے رہےہیں، یاران وطن کے نام سے پروگرام کاآغازکررہےہیں، جس کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانی ڈاکٹروں کواپنےملک میں کام کرنےکاموقع ملےگا۔معاون خصوصی نے کہا شعبہ صحت میں پاکستان کومختلف مسائل کا سامنا ہے، وزیراعظم کے وژن کے مطابق شعبہ صحت میں اصلاحات کر رہے ہیں ، حکومت یونیورسل ہیلتھ کوریج کو یقینی بنانے کے لیے پُر عزم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 70فیصد صحت کی شکایات کاازالہ پرائمری ہیلتھ لیول پر کیا جاسکتا ہے، پاکستان میں غربت کی لکیر سے نیچے بسنے والوں کی تعداد 50فیصد ہے۔بعد ازاں ڈاکٹر ظفر مرزا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ملک بھر میں200 سے زائد مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں اور صرف5 کروناوائرس کے کیسز ہیں، پانچوں مریض ریکوری کی جانب بڑھ رہے ہیں۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ہماری حکمت عملی کام کررہی ہے اسے مزید مضبوط کررہےہیں ، باہر سے آنیوالے افراد کی ایئرپورٹس، بارڈر پر اسکریننگ پر زور دیا ہے ، صوبائی حکومتیں خود مختار ہیں اپنے فیصلے خود کرسکتی ہیں۔انھوں نے مزید کہا اسلام آباد اور ملحقہ علاقوں میں اسکولزبند کرنےکی سفارش نہیں کررہے، تمام سیکٹرز ملکر کام کر رہے ہیں ،امید ہے صورتحال کنٹرول رہےگی ، ڈینگی سمیت تمام امراض کیلئے ابتدائی جامع پروگرام لارہے ہیں۔ڈاکٹرظفرمرزا کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ خطرناک یہ ہے کہ لوگ بلاضرورت خوف میں مبتلا ہوں، چین یا ایران سے آنیوالے افراد خود کو آئسولیشن میں رکھیں ، عوام سے گزارش ہے بلاضرورت ماسک کے پیچھے مت بھاگے۔معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان میں کروناوائرس دیگرممالک کی طرح نہیں پھیلا، لوگوں کو صرف چند ضروری احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہے ، ہاتھ بار بار دھوئیں اور اگر کسی کو بخار ہےتوہجوم کی جگہ پرنہ جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ چین میں 620 پاکستانی ووہان میں زیرتعلیم ہیں، ہم چین میں موجود طلبا سے مستقل رابطے میں ہیں۔

پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں