اسلام آباد(پی این آئی ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ کا 11 مارچ کو باقاعدہ افتتاح کریں گے، نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کو پورے ملک میں لے کرجائیں گے، تین میگا پراجیکٹ پر کام کررہے ہیں ، ایک میگا پراجیکٹ اسلام آباد میں لانچ کردیا ، ان منصوبوں سے جوبھی پیسا آئے گا ہم متوسط
طبقات کے گھروں کی تعمیر پر لگائیں گے۔انہوں نے کم لاگت پر گھروں کی تعمیر کے پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیراتی ادارے کی کامیابی اعتماد پر مبنی ہوتی ہے۔لوگوں کو خیراتی اداروں پر اعتماد ہونا چاہیے۔ خیراتی اداروں کو خیرات دینا آخرت کیلئے سرمایہ کاری کرنا ہے۔عوام کا اعتماد بحال ہوجائے تو پیسے کی کمی نہیں ہوگی۔ شوکت خانم بنانے کا ارادہ کیا تو کہا گیا کہ 70کروڑ لگیں گے۔شوکت خانم کیلئے عوام ہرسال بڑھ چڑھ کر امداد دیتے ہیں۔ کم آمدنی والے طبقات کو سہولیات فراہم کریں گے کہ گھر بنائیں، مستحق طبقات کو گھر بنا کر دینے کے موقعے کو سراہتا ہوں۔کم لاگت میں گھربنانے کا منصوبہ صرف مستحق لوگوں کیلئے ہے۔اس کا مقصد کم آمدنی اور تنخواہ دار طبقات کو سہولت فراہم کرنا ہے۔حکومت کا سب سے بڑا کام ملک کے اندرایسے لوگوں کی مدد کرنا جو زندگی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتے ہیں، ایک مہذب معاشرے کی پہچان اپنے کمزور طبقات کو اوپر اٹھانا ہوتی ہے، ان کے بچوں کو سکول بھیجنا، کھانا دینا اور چھت فراہم کرنا ہوتا ہے۔حکومت لوگوں کو سرمایہ کاری ، کاروبار کرنے ، روزگار کیلئے مدد اور ماحول فراہم کرتی ہے۔ہماری حکومت کی یہی کوشش ہے کہ ہم عام آدمی کو وہ تمام چیزیں فراہم کریں جو امیرلوگوں کو حاصل ہیں۔ کم لاگت گھروں کی تعمیر کیلئے بلاسود قرضے دیں گے۔ میری کوشش ہے کہ دیہاتوں میں کمزورطبقات کیلئے روزمرہ کی چیزیں پیدا کریں گے، وسائل اور روزگار کے مواقع پیدا کریں۔ہماری تمام تر توجہ اور احساس پروگرام کمزور طبقات کو اوپر اٹھانے کیلئے ہے۔ گھربنانے کا پروگرام کافی سست روی کا شکار رہا، ہمارا حکومتی سسٹم بھی سست تھا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نیاپاکستان ہاؤسنگ پروگرام لانچ کرنے کیلئے ہم تیارہیں۔ انشاء اللہ 11 مارچ کو ہاؤسنگ کا پہلا افتتاح ہوگا، پھر پورے پاکستان میں اس کولے جائیں گے۔تین میگا پراجیکٹ کررہے ہیں ، ایک میگا پراجیکٹ ہم نے اسلام آباد میں بلیوایریالانچ کردیا ہے۔اس منصوبے سے جیسے جیسے پیسا آئے گا ہم غریبوں کے گھروں کی تعمیر پر لگاتے جائیں گے۔
پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں