جائیداد کی تقسیم،مریم نواز لندن نواز شریف کی تیمارداری کیلئے نہیں بلکہ کیوں جانا چاہتی ہیں؟ اصل وجہ سامنے آگئی

لاہور (پی این آئی) معروف صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز لندن والد کی تیمارداری کے لیے نہیں بلکہ جائیداد کی تقسیم کے حوالے سے جائیں گی۔تفصیلات کے مطابق سینئر تجزیہ نگار ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے بارے میں نئی اصطلاح میں نے بنائی ہے کہ چھوکروں کی

حکومت ہے۔انہیں کاروبار حکومت کا خاک پتہ نہیں۔ایک خیال ہے کہ پیسے دے کر نواز شریف کی جعلی رپورٹس بنائی گئیں۔ڈاکٹر کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف کا ڈپریشن ٹھیک ہوا تو صحت بھی ٹھیک ہو گئی،انہوں نے کہا کہ حکومت اسحاق ڈار کو نہیں لا سکی تو نواز شریف کو کیسے برطانیہ سے لائے گی۔ہارون الرشید کا مزید کہنا ہے کہ ایک اور مسئلہ ہے نواز شریف نے جائیداد بھی تقسیم کرنی ہے۔مریم نواز نے انکی تیمارداری کے لیے بلکہ جائیداد کی تقسیم کے حوالے سے لندن جانا ہے۔واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اپنی فوری وطن واپسی کو مریم نوا زکی لندن روانگی سے مشروط کر دیا ہے۔بتایا گیا کہ شہباز شریف نے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماؤں سے رابطہ کیا اور انہیں عندیہ دیا کہ وہ فوری طور پر وطن واپس نہیں آ رہے۔ذرائع کے مطابق انہوں نے بتایا کہ نواز شریف کو موجودہ حالت میں اکیلا نہیں چھوڑ سکتے۔اگر مریم نواز لندن پہنچیں گی تو وہ ملک واپس آ سکیں گے۔اطلاعات کے مطابق انہوں نے سینئر رہنماؤں کو بتایا ہے کہ وہ نواز شریف کی صحتیابی تک وطن واپس نہیں آ سکتے۔انہوں نے کہا کہ جماعت امور چلانے کے لیے شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال موجود ہیں وہ چاہتے ہیں کہ مریم نواز جلد لندن آ جائیں گے۔سابق وزیراعظم نواز شریف نے لیگی رہنما احسن اقبال اور شاہد خاقان عباسی کو اپنے بیانیے سے آگاہ کر دیا ہے۔مسلم لیگ ن کے تاحیات قائداور سابق وزیراعظم نوازشریف نے حال ہی میں جیل سے رہا ہونے والے سابق وزیرداخلہ احسن اقبال اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔سابق وزیراعظم نے انہیں ضمانت ملنے پر مبارکباد دی اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا ۔ ذرائع کے مطابق نوازشریف نے کہا میں سچ کا ساتھ دینے کیلئے ڈٹے رہنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ نواز شریف نے انہیں اپنے بیانیے سے آگاہ کیا۔اور ہدایت کی کہ کسی کے دباؤ میں آئے بغیر حق و سچ کے ساتھ ڈٹے رہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close