عمران خان کی جگہ شہباز شریف کو وزیراعظم بننے کی پیشکش لیکن انہوں نے کس وجہ سے آفر ٹھکرا دی؟سینئر تجزیہ نگار کا بڑاد عویٰ

کراچی(پی این آئی) 2018 میں عمران خان کی جگہ شہبازشریف وزیراعظم بن سکتے تھے لیکن انہوں نے نوازشریف کی وجہ سے وزیراعظم نہ بننے کا فیصلہ کیا۔تجزیہ نگار حامد میر نے ایک نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ نوازشریف کی بہت عزت کرتے ہیں

اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے آج تک وزیراعظم بننے کی پیشکش کو قبول نہیں کیا۔بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ 1992سے لے کر اب تک شہبازشریف کو 9مرتبہ پاکستان کا وزیراعظم بننے کی پیشکش ہوئی ہے لیکن انہوں نے ہمیشہ اپنے بڑے بھائی میاں محمد نوازشریف کی محبت میں اس پیشکش کو ٹھکرا دیا۔بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں 2018 الیکشن میں بھی شہبازشریف کو پیشکش کی گئی تھی کہ وہ ملک کے وزیراعظم بن سکتے ہیں، لیکن انہوں نے اس مرتبہ بھی پیشکش ماننے سے انکار کر دیا کیونکہ ان کے مطابق ملک کا وزیراعظم ان کے بڑے بھائی اور مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نوازشریف ہی ہو سکتے ہیں۔واضح رہے کہ صدر مسلم لیگ ن شہبازشریف اور نوازشریف اس وقت لندن میں موجود ہیں۔پاکستان کے سابق وزیراعظم نوازشریف لندن میں علاج کے سلسلے میں موجود ہیں جبکہ پنجاب حکومت نے ان کی ضمانت میں توسیع کی درخواست کو مسترد کر کے انہیں وطن واپسی کا کہا ہے لیکن ابھی تک ن لیگ کی قیادت کی جانب سے ایسی کوئی خبر سامنے نہیں آئی جس میں ن لیگ کی قیادت کی واپسی کی تصویق کی گئی ہو۔شہبازشریف بھی نوازشریف کے ہمراہ لندن میں ان کی تیمارداری کے لئے موجود ہیں اور ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے بھائی نوازشریف کے بہت فرمابردار ہیں۔ اسی پر بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار حامد میر کا کہنا تھا کہ 1992 سے لے کر ابھی تک شہبازشریف کو 9 مرتبہ ملک کا وزیراعظم بننے کی پیشکش ہوئی ہے لیکن انہوں نے ابھی تک اس پیشکش کو منظور نہیں کیاکیونکہ ان کے مطابق ملک کا وزیراعظم نوازشریف ہی ہو سکتے ہیں۔مزید بتایا گیا کہ 2018 میں شہبازشریف کو وزیراعظم بننے کی پیشکش ہوئی تھی، وہ نہیں بنے تو عمران خان کو بنا دیا گیا ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں