ابوظہبی(این این آئی)امارت ابوظہبی نے کرسمس کے موقع پر اپنی سرحد کھولنے کا اعلان کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک سرکاری بیان میں کہاگیاکہ امارت کے مکین 24 دسمبر کو کووِڈ19کے ٹیسٹ کی منفی رپورٹ کے بغیر بھی ابوظبی میں داخل ہوسکیں گے۔ابو ظبی میں اس وقت بیرون ملک سے آنے یا
داخل ہونے کے خواہاں افراد آمد سے قبل کووِڈ19 کاٹیسٹ کرانے کے پابند ہیں۔اس کا نتیجہ منفی ہونے کی صورت میں وہ 48 گھنٹے میں داخل ہوسکتے ہیں۔انھیں آمد کے چوتھے اور آٹھویں روز یہ ٹیسٹ دوبارہ اور سہ بارہ کرانا ہوتا ہے۔البتہ یواے ای میں شامل دوسرے امارتوں سے تعلق رکھنے والے ویکسین پروگرام کے شرکا کو ابو ظبی میں داخلے پر پی سی آر ٹیسٹ کرانے کی ضرورت نہیں اور یہ نئی پابندی صرف بیرون ملک سے آنے والے مسافروں پر عاید کی گئی ہے۔واضح رہے کہ امارت ابوظبی نے کووِڈ-19 کو پھیلنے سے روکنے کے لیے چار نومبر کو پی سی آر ٹیسٹ کرانے کی پابندی عاید کی تھی اور متحدہ عرب امارات کے شہریوں اور مکینوں پرابوظبی میں داخل اور آٹھ روز تک یا اس سے زیادہ قیام کی صورت میں پی سی آر کے تین ٹیسٹ کرانے کی پابندی عاید کی تھی۔۔۔۔
عمران خان حکومت پر اوورسیز پاکستانیوں کا اعتماد بڑھنے لگا، ترسیلات زر میں بے پناہ اضافہ ریکارڈ
جدہ(پی این آئی) دُنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کو تحریک انصاف کی حکومت پر اعتماد بڑھ رہا ہے جس کا اندازہ ترسیلات زر میں بے پناہ اضافے سے بھی لگایا جا سکتا ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ دُنیا بھر میں سب سے زیادہ ترسیلات زر سعودیہ میں مقیم پاکستانیوں نے بھجوائے ہیں جو کل ترسیلات زر کا 30 فیصد ہیں۔گزشتہ پانچ ماہ سے تارکین پاکستانیوں کی جانب سے بھجوائی گئیں ترسیلات زر دو ارب ڈالر سے زائد رہی ہیں۔ سعودیہ میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے سب سے زیادہ ترسیلات بھجوائی گئی ہیں جو کل ترسیلات کا 30 فیصد ہیں۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے جو اعداد و شمار جاری ہوئے ہیں ان کے مطابق اکتوبر 2020 میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے دو ارب 30 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر بھیجی گئیں، جو اکتوبر 2019 کے مقابلے میں 14 فیصد زائد رہیں۔جبکہ رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں ترسیلات زر کی 9 ارب 40 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہیں ، ترسیلات زر کی یہ شرح گزشتہ مالی سال کی اسی مُدت کے مقابلے میں 26 اعشاریہ پانچ فیصد زائد ہیں۔سعودی عرب سے 30 فیصد ترسیلات آئی ہیں، متحدہ عرب امارات سے 16 فیصد جبکہ برطانیہ سے 14.6 فیصد ترسیلات بھجوائی گئی ہیں۔ سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ پر قابو پانے کے لیے موثر اقدامات، فارن ایکسچینج مارکیٹ کے انتظامی سٹرکچر
میں بہتری اور کراس بارڈر ٹریولنگ کو محدود کرنے سے بھی ترسیلات زر میں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق ستمبر 2020 میں کویت زیادہ ترسیلات زر بھیجنے والے ممالک میں ساتویں نمبر پر رہا۔ اس ماہ وہاں مقیم پاکستانیوں نے 68 لاکھ 26 ہزار ڈالر بھیجے۔ جبکہ رواں سال مجموعی طور پر دو کروڑ ڈالر بھیجے گئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں