برمنگھم (خادم حسین شاہین) جماعت اہل سنت برطانیہ نے مطالبہ کیا ہے کہ او آئی سی اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر ٹھوس اور مؤثر قانون سازی کے لے آواز اٹھائے۔“تہذیبوں کے تصادم “کی سازش کو ناکام بنانے کے لے مہذب دنیا اور مذاہب عالم کے باضمیر وبا شعور افراد اپنا کردار ادا کریں ۔فرانس میں حالیہ توہین آمیز
خاکوں کی اشاعت نہ صرف قابل مذمت بلکہ انتھائ شرمناک عمل ہے اور اس حوالے سے فرانسیسی صدر کا بیان غیر مناسب،ناقابل قبول اور شر انگیز ہے ۔“آزادی اظہار رائے” کی آڑ میں اس طرح کی جسارت اور اقدام دنیا کے امن ، اتحاد اور یگانگت کی فضا کو برباد کرنے کی گھناؤنی سازش ھے جو پہلے ھی کرونا وائرس کی عالمی وبا سے معاشی اور معاشرتی طور پر نڈھال ہے ۔دنیا کا ہر ذی ہوش اور صاحب عقل و دانش نہ صرف “آزادئ اظہار رائے” کا احترام کرتا ہے بلکہ اہانت ، نفرت کے جذبات کو ابھارنے اور اظہار رائےکے درمیان موجود واضح فرق کو بھی سمجھتا ہے ۔فرانسیسی صدر کا ذاتی حوالے سے ترک صدر طیب اوردگان کے بیان پر ردعمل میں اپنے سفیر کو واپس بلانا، اپنی اہلیہ کے حوالے سے کسی کی پوسٹ پر برازیلی صدر کے تبصرہ پر انتہائی شدید ردعمل اور توہین آمیز خاکوں کے حوالے سے ان کا متضاد رویہ خود ایک سوالیہ نشان ہے ۔اپنی ذات یا خاندان کے حوالے سے بھڑک اٹھنے والے ان “روشن خیالوں “کو یہ بات اب سمجھ لینی چاھے کے دنیا کے ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمان اپنے آقا صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی اولاد ، والدین ، مال و جان سے بڑھ کر محبت کرتے ہیں ، ان کے نام پر اپنا سب کچھ لٹانے پر تیار، اور اس حوالے سے کسی بھی ناپاک جسارت کو ہرگز ہرگز قبول نہیں کریں گے ۔او آئی سی کو اس حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے ٹھوس ، مؤثر اور جامع قانون سازی کے لے آواز اٹھانی چاہیے تاکہ آئے دن اسلام مخالف شرپسندوں کی اس حوالے سے شرارتوں کا سد باب کیا جا سکے ۔مہذب دنیا اور مذاہب عالم کے ذی شعور اور باضمیر افراد اور ادارے”تہذیبوں کے تصادم “ کی گھناؤنی سازش کو ناکام بنانے کے لے میدان عمل میں اتر کر امن، اتحاد ، یگانگت اور جیو اور جینے دو کے ماحول کو فروغ دینے کے لے اپنا کردار ادا کریں ۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں