لاہور(پی این آئی)پاکستان سے ایمرٹس ایئر لائن کی پروازوں پر سفر کے لیے کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دیے جانے کے بعد مسافروں کو جہاں سفر کا شیڈول تبدیل کرنا پڑ رہا ہے وہیں ٹیسٹ کے اخراجات سے بھی پریشانی کا سامنا ہے۔گذشتہ جمعرات کو ایمرٹس ایئر لائن نے عارضی معطلی کے بعد پاکستان سے اپنی
پروازوں کا دوبارہ آغاز کر دیا تھا تاہم تمام مسافروں کے لیے لازم قرار دیا تھا کہ وہ ایئرلائن کی تصدیق شدہ لیبارٹری سے کورونا کے ٹیسٹ کی منفی رپورٹ ساتھ لائیں۔ایئر لائن نے پاکستان کی نجی لیبارٹری چغتائی لیب کو کورونا ٹیسٹنگ کے لیے منتخب کیا ہے۔ امارات ایئرلائن کے مسافروں کو اپنے ٹیسٹ کے نمونے دینے کے لیے لیبارٹری آنا لازمی ہے۔نمائندے نے معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ’ٹیسٹ کے خواہش مند مسافر لیبارٹری آنے سے ایک دن پہلے کال کرکے بکنگ کرائیں۔ اپنا پاسپورٹ، شناختی کارڈ اور ہوائی ٹکٹ جس پر ریفرنس نمبر واضح ہو وہ لے کر آئیں۔‘ لیب کے مطابق ایک ٹیسٹ کی فیس سات ہزار پانچ سو پچاس روپے وصول کی جا رہی ہے۔ ٹیسٹ کا نمونہ دینے کے 48 گھنٹے بعد رپورٹ جاری کی جاتی ہے۔دوسری جانب مسافروں کو ایئر لائن کی پالیسی میں تبدیلی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں