اسلام آباد(پی این آئی)کیا یہ حقیقت نہیں کہ ہر اوورسیز پاکستانی کے ساتھ فراڈ ہوا؟ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا او پی ایف کے وکیل سے سوال، اسلام آباد ہائی کورٹ میں اوورسیز پاکستانیز کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا یہ حقیقت نہیں کہ ہر
اوورسیز پاکستانی کے ساتھ فراڈ ہوا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن کے وکیل احسن بھون سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی حقیقت یہ ہےکہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے یہ سسٹم کچھ نہیں کرتا۔چیف جسٹس نے سوال کیا کہ آپ کے پاس کتنے اوورسیز پاکستانیوں کی فہرست ہے جن کے یہاں کیسز چل رہے ہیں؟چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ اگر آپ کے پاس کچھ معلومات نہیں تو اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کسی کام کی نہیں، اس کورٹ کے پاس درخواست آئی جو آپ کو بھیج دی گئی لیکن آپ نے کچھ نہیں کیا۔اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کے وکیل احسن بھون نے کہا کہ اس خاتون نے چیف جسٹس، ایف آئی اے اور نیب کو خط لکھے، ہمارے خلاف پرچے درج کرا دیے گئے۔چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے استفسار کیا کہ کیا یہ حقیقت نہیں کہ ہر اوورسیز پاکستانی کے ساتھ فراڈ ہوا، اوورسیز پاکستانیوں کے گھروں پر قبضے ہو گئے، اسی لیے اب وہ یہاں سرمایہ کاری نہیں کر رہے۔وکیل احسن بھون نے کہا کہ میرا کیس پہلے ہی اس خاتون کے ساتھ چل رہا ہے، اس کو یہاں ٹیسٹ کیس کے طور پر نہ لیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں