تحریک کشمیر برطانیہ نےجسٹس فار کشمیر کمپین کا آغاز کردیا، ہم نے کشمیری عوام کی آواز بن کربھارت کو بے نقاب کرنا ہے، فہیم کیانی

برمنگھم (خادم حسین شاہین) تحریک کشمیر برطانیہ نےجسٹس فار کشمیر کمپین کا آغاز کردیا ہے ۔اس مہم میں بڑی تعداد میں پارلیمنٹ کے ارکان، بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کے اداروں کو خطوط لکھنے کی تیاری کی جا رہی ہے، جن میں ارکان پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لیں۔تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر کا کہنا ہے کہ اس وقت جب پوری دنیا کی توجہ کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کی جانب ہے، اس ماحول میں غاصب بھارتی افواج کنٹرول لائن پر بلا اشتعال گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ

جاری رکھے ہوئے ہیں جس کا نشانہ نہتے کشمیری شہری ہیں جو اس فائرنگ و گولہ باری کے نتیجے میں زخمی ہو رہے ہیں یا ان کی جانیں قربان ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کر کے کشمیریوں کی اکثریت کو ختم کرنے کی کوشش رہا ہے تا کہ وہ اپنے مذموم مقاصد حاصل کر سکے۔تحریک کشمیر برطانیہ دو مرحلوں میں تحریک شروع کر رہی ہے پہلے فیز میں ارکان پارلیمنٹ کو خط لکھے جائیں گے اور ان کی توجہ دلائی جائے گی کہ و ہ برطانوی حکومت اور اقوام متحدہ پر دباؤ ڈالیں کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لیا جائے ۔ انہوں نے کہا اس حوالے سے برطانوی میڈیا میں بھی ایک آگہی مہم چلائی جائے گی جس میں ان کو ٹیلی فون، ای میل اور دیگر ذرائع سے کشمیر کی حقیقت حال کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔انہو ں نے کہا کہ کشمیریوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی بھارتی کوششوں پر میڈیا کو تفصیلات فراہم کی جائیں گی۔ اس حوالے سے ایک ٹیمپلیٹ تیار کیا جا رہا ہے جس میں تمام ضروری تفصیلات کا ذکر ہو گا۔ انہوں نے کہا تمام کشمیر دوست ساتھیوں سے گذارش ہے کہ وہ اس ٹیمپلیٹ میں اپنے رکن پارلیمنٹ کا نام لکھ کر اپنے نام اور فون نمبر کی تفصیل کے ساتھ بھیجیں۔ اسی طرح کی ٹیمپلیٹ برطانوی میڈیا کو بھی بھیجیں تا کہ وہ مسئلے کی سنگینی کو سمجھ سکیں۔انہو ں نے کہا انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں کو کشمیری حریت پسندوں تک رسائی دی جائے تا کہ ان کی خیریت معلوم کی جا سکے۔ اسی طرح کنٹرول لائن پر بھارتی گولہ باری کو روکنے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالنے کے لیے بھی آگہی کی مہم میں خصوصی توجہ دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر کے مسئلے کو عالمی برادری کی نظروں سے اوجھل رکھنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن ہم نے اس کی اس خواہش کو پورا نہیں ہونے دینا۔ انہوں نے کہا آٹھ ماہ کے غیر قانونی اور غیر آئینی لاک ڈاؤن کے بعد اب مقبوضہ کشمیر کے عوام کورونا وائرس کی سختی اور عذاب برداشت کر رہے ہیں۔ ہم نے اس صورتحال میں کشمیری عوام کی آواز بن جانا ہے اور بھارت کے ظالمانہ چہرے کو بے نقاب کرنا ہے۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close