پسنی سے جیوانی تک سمندر کے پانی کا رنگ سبز نظر آنے لگا ہے، جس کی وجہ نوکٹیلوکا بلوم نامی قدرتی سمندری عمل ہے۔
ٹیکنیکل ایڈوائزر ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان معظم خان کے مطابق یہ بلوم ہر سال نومبر سے فروری کے درمیان ظاہر ہوتا ہے اور اس کا آلودگی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ انہوں نے بتایا کہ نوکٹیلوکا بلوم کو عام طور پر سی اسپارکل کہا جاتا ہے، جو مختلف اوقات میں سرخ، نارنجی، سبز یا حتیٰ کہ بے رنگ بھی دکھائی دے سکتا ہے۔ ان کے مطابق یہ مظہر زہریلا نہیں ہے اور اب تک مچھلیوں کی ہلاکت کی کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی۔
معظم خان کا کہنا ہے کہ رات کے وقت یہی نوکٹیلوکا بلوم سمندر میں نیلی روشنی پیدا کرتا ہے جو دیکھنے میں نہایت دلکش ہوتی ہے۔ تاہم اس کے ختم ہونے کے بعد کچھ عرصے کے لیے بو محسوس ہو سکتی ہے، جو اس قدرتی عمل کا ہی حصہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں






