دنیا کی معمر ترین زندہ شخصیت اور برطانیہ کی سب سے عمر رسیدہ خاتون ایتھل کیٹرہم نے اپنی طویل زندگی کے راز سے پردہ اٹھا دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گنیز ورلڈ ریکارڈز اور لونجیوی کوئسٹ نے 30 اپریل کو انہیں باضابطہ طور پر دنیا کی معمر ترین زندہ شخصیت قرار دیا، یہ اعزاز انہیں برازیلی خاتون اینا کینابارو لوکاس کے 116 سال کی عمر میں انتقال کے بعد دیا گیا۔ ایتھل کیٹرہم نے انگلینڈ کے علاقے سرے میں اپنی 116 ویں سالگرہ منائی۔ ان کی بہن گلیڈس بیبیلاس بھی غیر معمولی عمر تک زندہ رہیں اور 2002 میں 104 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ کیٹرہم کی دونوں بیٹیاں ان کی زندگی میں ہی انتقال کر گئیں لیکن ان کی 3 پوتیاں اور 5 پڑپوتے موجود ہیں۔
کیٹرہم ایک کیئر ہوم میں رہائش پذیر ہیں۔ ترجمان کے مطابق انہوں نے اپنی سالگرہ پر میڈیا سے گفتگو کرنے سے گریز کیا اور یہ دن صرف اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ منانے کو ترجیح دی۔ تاہم ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر برطانوی شاہ چارلس کی جانب سے فون آیا تو وہ مستثنیٰ ہوں گی۔ ایک جریدے کو دیے گئے پرانے انٹرویو میں کیٹرہم نے اپنی طویل زندگی کا راز یہ بتایا تھا کہ “زندگی میں ہر موقع کو قبول کریں، مثبت رویہ اپنائیں اور ہر چیز میں اعتدال رکھیں، کیونکہ آپ نہیں جانتے کہ یہ آپ کو کہاں لے جائے گا۔”
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں