ایک خبر نے کومہ میں مبتلا چینی لڑکی کو نئی زندگی دے دی

چین کے صوبہ ہینان سے تعلق رکھنے والی 18 سالہ جیانگ چن نان امتحان دینے کے فوراً بعد ایک جان لیوا دل کی بیماری فلمیننٹ مایوکارڈائٹس کا شکار ہو کر کومہ میں چلی گئی تھی۔ اسے بخار اور سینے میں دباؤ کی شکایت پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے نایاب اور شدید نوعیت کی دل کی سوزش کی تشخیص کی، جس کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی۔

طبیعت مزید بگڑنے پر جیانگ کو دوسرے اسپتال منتقل کر کے مصنوعی دل اور پھیپھڑوں کے نظام پر زندہ رکھا گیا۔ اس دوران اس کا خاندان شدید مالی مشکلات سے دوچار رہا۔ والد پہلے ہی 2023ء میں ایک حادثے میں زخمی ہو کر معذور ہو چکے تھے، جبکہ والدہ سڑکوں پر کھانے بیچ کر گزر بسر کر رہی تھیں۔ اب تک علاج پر دو لاکھ یوان (تقریباً 28 ہزار امریکی ڈالر) خرچ ہو چکے ہیں، جو مختلف ذرائع سے ادھار لیے گئے۔

کومہ کے آٹھویں دن، جیانگ کے والد کو اس کی یونیورسٹی میں داخلے کا خط موصول ہوا۔ وہ یہ خوشخبری لے کر اسپتال پہنچے اور بیٹی سے کہا: “ہم سب بہت خوش ہیں، تمہیں یونیورسٹی میں داخلہ مل گیا ہے۔” اسی لمحے جیانگ کی پلکیں ہلنے لگیں، اور اگلے روز وہ ہوش میں آ گئی۔ ویڈیو کال کے ذریعے اُس نے والدین کو اوکے کا اشارہ دیا، اگرچہ وہ ابھی بولنے کے قابل نہ تھی۔ ڈاکٹروں نے اسے “خوش نصیب لڑکی” قرار دیا، کیونکہ اس کا دل اب مکمل طور پر صحت یاب ہو چکا ہے۔ جیانگ کو عام وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے اور وہ ستمبر سے ہوانگھے ٹرانسپورٹیشن یونیورسٹی میں اپنی تعلیم کا آغاز کرے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close