روس میں چھ صدیوں سے خاموش پڑا آتش فشاں اچانک پھٹ پڑا، جس کے بعد فضا میں راکھ کے بادل 6 ہزار میٹر (تقریباً 3.7 میل) کی بلندی تک پھیل گئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ غیرمعمولی سرگرمی ممکنہ طور پر گزشتہ ہفتے آنے والے ریکارڈ شدت کے زلزلے کا نتیجہ ہے، جس کی شدت 8.8 ریکارڈ کی گئی تھی۔ یہ آتش فشاں “کراشیننیکوف” جزیرہ نما کامچاٹکا کے اسی علاقے میں واقع ہے جہاں حالیہ زلزلہ آیا تھا۔ روسی ماہرین نے آتش فشاں کی سرگرمی کے لیے “اورنج ایوی ایشن کوڈ” جاری کیا ہے، جو فضائی سفر کے لیے خطرے کی علامت ہے۔ آتش فشاں کی بلندی 1856 میٹر ہے، اور اس کی حالیہ حرکات نے مقامی ماہرین سمیت بین الاقوامی ماحولیاتی اداروں کو بھی الرٹ کر دیا ہے۔
تاہم روسی حکام کا کہنا ہے کہ آتش فشاں کے پھٹنے سے نزدیکی آبادی کو فی الحال کوئی خطرہ نہیں، اور سونامی کی جاری کی گئی وارننگ بھی واپس لے لی گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق اِتنا شدید زلزلہ زمین کے اندرونی دباؤ کو متحرک کر کے برسوں سے سوئے ہوئے آتش فشاں کو بیدار کر سکتا ہے، جیسا کہ حالیہ واقعے میں دیکھا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں